روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ حالیہ عالمی واقعات بحران کی شکل اختیار کر گئے ہیں۔ عالمی بحران ہر شخص کو متاثر کرتا ہے۔
ماسکو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ مغرب خطرناک اور خونی کھیل کھیل رہا ہے۔ جلد یا بدیر مغرب کو ہم سب کے مشترکا مستقبل پر بات کرنا ہوگی۔ موسمیاتی ایجنڈا پیچھےکر دیا گیا، موسمیاتی مسائل برقرار ہیں۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ مغرب دوسری تہذیبوں کی ترقی روکنے کی کوشش کرتا رہتاہے اور عالمی تسلط اور عالمی وسائل پر اپنا قبضہ چاہتا ہے۔ ایشیا سے دشمنی میں مغرب نے تمام اصولوں کو ایک طرف کر دیا ہے۔ مغرب اب بھی دیگر لوگوں کو دوسرے درجے کا سمجھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ہمیں یہ سبق نہیں دے سکتا کہ ہم اپنا معاشرہ کیسے تعمیر کریں۔ ہماری روایات اور اقدار کا احترام کیا جانا چاہیے۔
روسی صدر نے کہا کہ مغرب کو کوئی حق نہیں کہ وہ سب کو اپنے راستے پر چلائے اب ان کی حاکمیت کمزور ہوگئی اور اعتبار کھوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیو ورلڈ آرڈر میں روس اور مغرب کے مذاکرات کی اہمیت بڑھے گی۔ روس کی مغرب اور نیٹو سے دوستانہ تعلقات کی کوشش کا منفی جواب آیا۔ اسٹریٹجک استحکام کے لیے امریکا سے دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ جب یہ ہتھیار بنے ہیں تب سے ہی ہے۔ روس نے کبھی جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی بات نہیں کی۔ مغرب روس پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی الزام تراشی کر رہا ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین کے پاس ڈرٹی بم بنانے کی ٹیکنالوجی موجود ہے۔ روس کو ڈرٹی بم کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں۔ روس جوہری ہتھیار صرف دفاعی ضرورت کے تحت استعمال کرے گا۔
Comments are closed.