کریملن کا کہنا ہے کہ مغربی پابندیوں کے خلاف جوابی کارروائی کریں گے۔ روسی صدر آج متعدد بین الاقوامی ٹیلی فون کالز بھی کریں گے۔
کریملن کا کہنا ہے کہ ظاہر ہے زیلنسکی کو یوکرین کا صدر تسلیم کرتے ہیں۔ پیوٹن، زیلنسکی سے رابطے کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے۔
پابندیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے غیر ملکی درآمدات پر انحصار کم کردیا ہے، تاہم پابندیوں سے مشکلات تو ہوں گی لیکن یہ حل کرلی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے معاملے پر مظاہرہ کرنے والوں کو قانون توڑنےکا اختیار نہیں۔
دوسری جانب یوکرینی فوج کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ روس دارالحکومت کیف پر حملے کیلئے بیلاروس کی گومل ایئر فیلڈ استعمال کررہا ہے۔
یوکرین کی آبادی کو خوفزدہ کرنے کے لیے دشمن سول انفرااسٹرکچر، گھروں کو تباہ کر رہا ہے۔
Comments are closed.