کراچی میں معطل پولیس اہلکار نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ساتھی اہلکاروں کی حقیقت بیان کر دی، اپنے بیان میں کہاکہ پولیس نے شہری اسرار کے خلاف آئس کا جھوٹا مقدمہ بنایا ہے۔
شہری کے خلاف آئس کے مبینہ جھوٹے مقدمے کے معاملے پر معطل پولیس اہلکار محمد زبیر نے عدالت کے سامنے بیان ریکارڈ کرادیاجس میں کہا کہ22 اپریل 2021 کو میری ڈیوٹی صدر پولیس اسٹیشن میں لگائی گئی۔
معطل اہلکار محمد زبیر نے عدالت کو بتایا کہ گلستان جوہر میں شاہراہ فیصل پولیس کے ہمراہ اقراء کمپلیکس میں کارروائی کی تھی جس میں 3 افراد حسنین حیدر، چوکیدار اور اسرار کو حراست میں لیا تھا۔
زبیر نے بتایا کہ اسرار کے گھر سے ہمیں ایک پستول ملا تھا جس کا لائسنس اس نے دکھایا تھا، ہم تین افراد کو لے کر صبح 6 بجے صدر پولیس اسٹیشن پہنچے، جب میں اگلی رات واپس آیا تو ایس آئی او نے حسنین حیدر اور چوکیدار کو چھوڑ دیا تھا۔
پولیس اہلکار محمد زبیر نے عدالت میں بیان دیاکہ گرفتاری کے وقت حسنین حیدر نے بتایا تھا کہ وہ ڈانس پارٹی میں آئس سپلائی کرتا ہے ، مجھے ایس آئی او عامر ورک نے شہری اسرار کے خلاف جھوٹا بیان دینے کا کہا مگر میں نےانکار کر دیا۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ میں نےاپنا بیان بذریعہ ڈاک ڈی آئی جی ساؤتھ کو بھیجا دیا تھا،بیان کی وجہ سے مجھ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور معطل بھی کرادیا گیا ہے۔
اہلکار زیبر نے کہاکہ شہری اسرار بے گناہ ہے اور اس پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے۔
Comments are closed.