معروف امریکی وکیل پر لاکھوں ڈالرز کی خورد برد چھپانے کے لیے اپنی ہی بیوی اور بیٹے کو قتل کرنے کا جرم ثابت

  • مصنف, کیلہ ایپسٹین اور شیریں
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

USA

،تصویر کا ذریعہMAGGIE MURDAUGH/FACEBOOK

جنوبی کیرولائنا میں ایک ممتاز وکیل الیکس مرڈو پر اپنی بیوی اور بیٹے کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ الیکس مرڈو نے اپنی ملٹی ملین ڈالرز کی مالیاتی خورد برد پر سے توجہ ہٹانے کے لیے انھیں قتل کیا تھا۔

عدالت نے چھ ہفتوں تک مقدمے کی سماعت کے اختتام پر 54 سالہ الیکس مرڈو کو دوہرے قتل کا مجرم قرار دینے سے پہلے تین گھنٹے سے بھی کم وقت تک غور کیا۔

انھیں اس دوہرے قتل کے الزام میں انھیں بغیر پیرول کے 60 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

میگی اور پال مرڈو کو 7 جون 2021 میں ان کے گھر کے قریب گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

اس مقدمے کا فیصلہ 12 افراد پر مشتمل جیوری نے دیا تھا۔ فیصلہ سنائے جانے کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں کا مجمع عدالت کے باہر موجود تھا تاہم متعلقہ حکام مرڈو کو ہتھکڑی پہنا کر تیزی کے ساتھ اس مجمع سے بچا کر ایک کالی وین میں بٹھا کے لے گئے۔

ان کو لے جانے کے دوران صحافیوں نے بلند آواز سے سوالات کی بوچھاڑ کر دی تاہم مرڈو خاموش رہے۔

مرڈو کو وین کے اندربٹھانے کے دوران میڈیا لائن کے پیچھے ایک شخص نے چیخ کریہ بھی کہا کہ وہ ان کے لیے دعا کر رہا ہے۔

یہ مقدمہ اقتدار اور استحقاق کے لیے پیدا ہونے والے مرڈو کے خاندان کے زوال کا سبب بن گیا جسے نہ صرف قومی ذرائع ابلاغ کی ہیڈ لائنز میں جگہ ملی بلکہ اس حوالے سے نیٹ فلکس اور ایچ بی او پر دستاویزی پروگرام بھی نشر کیے گئے۔

الیکس مرڈو کون ہیں؟

USA

،تصویر کا ذریعہFACEBOOK/MAGGIE MURDAUGH

،تصویر کا کیپشن

میگی اور پال مرڈو کو 7 جون 2021 میں ان کے گھر کے قریب گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا

53 سالہ الیکس مرڈو کا تعلق جنوبی کیرولائنا میں وکالت سے جڑے ایک خاندان سے ہے۔

تین نسلوں کے دوران ان کے پردادا، دادا اور والد سب نے پانچ کاوئنٹیز پر مشتمل ریاست میں سب سے اعلیٰ درجے کے پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

جون 2021 میں مرڈو کی بیوی 52 سالہ مارگریٹ اور 22 سالہ بیٹے پال کی لاشیں ان کے گھر کے قریب سے ملیں تھیں۔

اپنی موت کے وقت پال کو 2019 کے ایک واقعے سے متعلق مجرمانہ الزامات کا بھی سامنا تھا جس میں حکام کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں وہ ایک کشتی حادثے کا سبب بنے جس میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی تھیں۔

اس واقعہ کے تین ماہ بعد الیکس مرڈو کے خود پر حملہ کروانے کا کیس بھی سامنے آیا جس میں پولیس کے مطابق انھوں نے یہ حملہ خود پر اس لیے کروایا تھا تاکہ ان کا بیٹا لائف انشورنس سے 10 ملین ڈالر کی رقم حاصل کر سکے۔

مرڈو کو اپنے خاندان کو قتل کرنے کے بعد ایک سال سے زیادہ عرصے تک گرفتار نہیں کیا گیا تھا یہاں تک کے تفتیش کار اس پیچیدہ کیس کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو پائے۔

قتل کے مقدمے کے دوران مرڈو نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے جیوری کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ 2019 میں کشتی رانی کے ایک مہلک حادثے کا کسی شخص نے بدلہ لینے کے لیے ان کے اپنے بیٹے کو قتل کی کوشش کی۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’میں اپنی بیوی میگی اور اپنے بیٹے پال کو کبھی بھی معمولی سی تکلیف دینے کا بھی تصور نہیں کر سکتا۔‘

مرڈو کے خلاف مقدمہ مکمل طور پر حالات و واقعات کے شواہد پر مبنی تھا اور اس میں کوئی براہ راست ثبوت نہیں مل سکے تھے جیسا کہ قتل کے ہتھیار، ان کے لباس پر خون کی موجودگی یہاں تک کے کوئی عینی شاہد بھی دوران مقدمہ پیش نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب استغاثہ نے قتل سے عین پہلے مرڈو کے بیٹے کی طرف سے لی گئی ایک مجرمانہ سنیپ چیٹ ویڈیو پر توجہ مرکوز کروائی۔

USA

،تصویر کا ذریعہGetty Images

اس دوہرے قتل کے 20 ماہ بعد تک الیکس مرڈو نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بار بار بتایا کہ وہ اس شام کتوں کے کینلز کے پاس گئے ہی نہیں بلکہ اپنے گھر میں سو رہے تھے۔

لیکن فائرنگ سے چند منٹ قبل پال کی طرف سے بنائی گئی سنیپ چیٹ ویڈیو میں پس منظر میں ان کی آواز سنی جا سکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

مقدمے کی سماعت کے دوران مرڈو نے اعتراف کیا کہ انھوں نے جھوٹ بولا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنے سابقہ بیان کا الزام برسوں سے لی جانے والی پین کلرز کی لت کو ٹھہرا دیا۔

مرڈو کی 52 سالہ بیوی اور 22 سالہ بیٹے کو قتل کرنے کے صرف تین ماہ بعد ایک انشورنس فراڈ سکیم میں مرڈو کی خود پر حملہ کروانے کی عجیبب کوشش بھی عدالت کے سامنے آئی۔

جنوبی کیرولینا کی مقامی رہائشی 38 سالہ جیسیکا ولیمز اپنی چھ سالہ بیٹی کے ساتھ عدالت کے باہر کھڑی فون پر یہ تمام کارروائی دیکھ رہی تھیں۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا ’میں عدالت کے اس فیصلے سے بہت خوش ہوں۔‘کارروائی کے آغاز میں عدالت نے مرڈو کی جانب سے مبینہ مالی جرائم کے ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

مالی بدعنوانیوں کے جرائم نے مرڈو کو قتل پر آمادہ کیا

تفتیش نے ثابت کیا کہ انھوں نے کلائنٹس اور اپنے ساتھ کام کرنے والوں کے لاکھوں ملین ڈالرز غبن اور چوری کیے جن میں صرف 2019 میں 3.7 ملین کی چوری شامل ہے جس کا انھوں نے عدالت کے سامنے بعد میں اعتراف بھی کیا۔

استغاثہ نے عدالت کے رو برو بتایا کہ ’یہی وہ جرائم تھے جنھوں نے انھیں قتل پر آمادہ کیا اور انھوں نے سوچا کہ میگی اور پال کی موت سے وہ ہمدردی حاصل کر کے ان مالی بد عنوانیوں پر پردہ ڈالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔‘

جبکہ مرڈو اور ان کی دفاعی ٹیم نے عدالت میں دلائل میں اس نظریہ کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ مالی مسائل انھیں کبھی بھی اپنی بیوی اور بیٹے کو قتل پر آمادہ نہیں کر سکتے تھے۔

کئی افراد نے عدالت میں یہ بھی گواہی دی کہ قتل کی رات ایلکس مرڈو نے میگی کو موسیلے واپس آنے کو کہا تھا جہاں ان کا دوسرا آبائی گھر تھا اور ان کے بزرگ والد قریب المرگ تھے۔

میگی کی بہن ماریون پروکٹر نے عدالت کو بتایا کہ میگی نے وہیں رہنے کو ترجیح دی اور موسیلے جانے کا کوئی ارادہ نہیں کیا۔‘

استغاثہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرڈو نے میگی کو مارنے کے لیے اپنے پاس موجود ہتھیاروں کے ذخیرے ہتھیار استعمال کیے تاہم یہ اسلحہ عدالت کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔

میگی کو رائفل سے کم از کم چار جبکہ اور ان کے بیٹے پال کو شاٹ گن سے دو بار گولیاں ماری گئیں

عدالت کے فیصلے پر جنوبی کیرو لینا کے پراسیکیوٹر، اٹارنی جنرل ایلن ولسن نے کہا’آج کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ آپ کی حیثیت معاشرے میں کتنی ہی اعلی ہو، قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ