کشمیر پریمئیر لیگ کا آغاز آج مظفرآباد کے نڑول کرکٹ اسٹیڈیم سے ہورہا ہے، جو 2005 کے زلزلے میں متاثرین کے علاج کے لئے اسپتال میں بدل دیا گیا تھا۔
لاہور قلندر نے یہاں نہ صرف کرکٹ ٹرائلز کا انعقاد کرکے اس گراؤنڈ کو دنیا میں روشناس کروایا بلکہ اس گراؤنڈ کو ایک نئی زندگی دی۔
اونچے و بلند پہاڑوں کے دامن میں دریائے جہلم کے کنارے بنا مظفر آباد کا نڑول کرکٹ اسٹیڈیم جہاں آج کشمیر پریمئیر لیگ کا آغاز ہوگا، اسٹیڈیم کے ایک جانب ہرے بھرے خوبصورت پہاڑ ہیں، تو دوسری جانب دریائے جہلم کا پانی اس گراؤنڈ کی خوبصورتی میں چار چاند لگادیتا ہے۔
1985میں اس جگہ کو کھیل کے میدان کیلئے چنا گیا، 1996میں یہاں پہلا اسکول کرکٹ میچ بھی ہوا، 2003 میں اس ریتیلے میدان کو اسٹیدیم کا روپ دیا جانے لگا۔
ابھی کچھ کام مکمل ہوا تھا کہ 2005 میں کشمیر میں خوفناک زلزلہ آگیا، دیگر عمارتوں کی طرح یہ گراؤنڈ بھی تباہی کا منظر پیش کرنے لگا، ایسے میں ایک این جی او نے اس گراؤنڈ کو اسپتال میں بدل دیا تاکہ زلزلے سے متاثرین کا علاج کیا جاسکے، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پھر اس گراؤنڈ پر کام شروع ہوا اور 2011 میں یہ گراؤنڈ کھیل کے قابل ہوگیا۔
پاکستان سوپر لیگ کی سب سے معروف فرنچائیز لاہور قلندر نے کشمیر میں ٹیلنٹ ہنٹ کا پروگرام سجایا تو لگ بھگ 40 ہزار کشمیری نوجوانوں نے ان ٹرائلز میں شرکت کی، اور اب یہاں کشمیر پریمئیر لیگ کا انعقاد ہونے جارہا ہے جہاں پاکستان کے سپر اسٹار اور انٹرنیشنل کرکٹر ایکشن میں نظر آئیں گے۔
Comments are closed.