جمعہ 9؍رمضان المبارک 1444ھ31؍مارچ 2023ء

مصنوعی ذہانت کے سبب 30 کروڑ نوکریاں جانے کا خدشہ

دن بہ دن مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال کے سبب دنیا بھر میں 30 کروڑ نوکریوں کے ختم ہو جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکی میڈیا سی این این کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹلیجنس) کے سبب دنیا بھر میں افرادی قوت سے وابستہ 30 کروڑ نوکریاں خطرات سے دو چار ہو گئی ہیں جبکہ مصنوعی ذہانت کے سامنے پیشہ ورانہ انسان اور ڈگریاں دونوں ہی ماند پڑنے والی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت کے سبب افرادی قوت سے وابستہ نوکریوں کے لیے خطرے کی گھنٹی نئے سافٹ ویئر  چیٹ جی پی ٹی نے بجائی ہے جسے  نومبر 2022ء میں متعارف کرایا گیا تھا۔

دوسری جانب معاشی ماہرین کے مطابق مصنوعی ذہانت کے سبب انتظامی کارکنان اور وکلاء کی نوکریاں سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔

ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے ’اے آئی ٹیکنالوجی‘ (آرٹیفیشل انٹیلیجنس)  افرادی قوت پر واضح  اثرات مرتب کر سکتی ہے مگر بیشتر ملازمتیں اور انڈسٹریز جزوی طور پر متاثر ہوں گی۔

دوسری طرف متعدد حلقوں میں چیٹ جی بی ٹی کے انڈسٹری میں میدان مار لینے کے بعد یہ بھی بحث جاری ہے کہ مصنوعی ذہانت سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ 

اسی طرح برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی سطح پر تیار ہونے والی اشیا اور خدمات میں اے آئی کے سبب 7 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.