کیلیفورنیا: ایرو اسپیس کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے بتایا ہے کہ حال ہی میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے 17 گھنٹے سے زائد کے دورانیے تک ایک ٹیکٹیکل تربیتی طیارہ اڑایا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ٹیکٹیکل طیارہ اڑایا گیا ہو۔ مصنوعی ذہانت نے ’ویری ایبل اِن-فلائٹ سِمیولیشن ٹیسٹ ایئرکرافٹ (VISTA)‘ چلایا جو دیگر طیاروں کی کارکردگی کی خصوصیات کی نقل کر سکتا ہے۔
امریکی ایئر فورس کے ٹیسٹ پائلٹ اسکول کے ڈائریکٹر آف ریسرچ ڈاکٹر ایم کرسٹوفر کوٹنگ کا کہنا تھا کہ وسٹا کی مدد سے بغیر عملے والے نئے طیاروں میں مصنوعی ذہانت کی جدید تکنیک کے وجود میں آنے اور آزمائے جانے میں ہم آہنگی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ نئے وہیکل سسٹمز کے بنتے ہی ساتھ یکسوئی سے آزمایا جانا اس فکر کے ساتھ مل کر بغیر عملے کے طیاروں کو تیزی سے خودمختار کرے گا اور ہمارے جنگی طیاروں کو نسبتاً بہتر صلاحیتیں فراہم کرے گا۔
مصنوعی ذہانت کے ایجنٹ نے یہ طیارہ کیلیفورنیا میں یو ایس ایئر فورس ٹیسٹ پائلٹ اسکول میں قائم ایڈورڈز ایئر بیس میں ہونے والی ایک مشق میں اڑایا۔
یہ طیارہ لاک ہیڈ مارٹن کے اسکنک ورکس ڈویژن نے یو ایس ایئر فورس اور کیلسپن کارپوریشن کے ساتھ ملک کر تخلیق کیا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ طیارہ آپریٹنگ اخراجات کو کم کرتا ہے اور تربیتی عمل کو بہتر بناتا ہے۔
Comments are closed.