جمعرات 3؍ذوالحجہ 1444ھ22؍جون 2023ء

مصنوعی دودھ پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ

ماہرین صحت اور اراکین پارلیمنٹ نے بچوں کے مصنوعی دودھ پر بھاری ٹیکس اور درآمد پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

وفاقی وزارت صحت کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کے لیے منعقدہ آگاہی سیشن میں صرف ایک سینیٹر نے شرکت کی۔

سینیٹر سحر کامران کا کہنا ہے کہ بچوں کے مصنوعی دودھ سے متعلق سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے ، سگریٹ کی طرح فارمولا ملک پر بھی بھاری ٹیکس لگائے جائیں۔

پروفیسرجمال رضا کا کہنا ہے کہ پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کا مطالبہ ہے فارمولہ دودھ کی درآمد پر پابندی لگائی جائے، ملک میں بچوں کے مصنوعی دودھ کی قیمت، معیار جانچنے کا طریقہ کار نہیں ہے۔ پاکستان بچوں کے مصنوعی دودھ کی درآمد پر40 کروڑ ڈالر خرچ کرتا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر بصیر اچکزئی کا کہنا ہے کہ قرآن ماؤں کو بچوں کو دو سال تک دودھ پلانے کا حکم دیتا ہے۔

سینیٹر سحر کامران کے مطابق پاکستان میں عوامی مقامات پر دودھ پلانے والی ماؤں کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.