پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سندھ میں سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی پر برس پڑے، دس محرم کے بعد پیپلزپارٹی کی زیادتیوں کے خلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو زرداری کی جاگیر بنادیا ہے، سندھ کو سندھو دیش نہیں بننے دیں گے، صوبے میں معاشی بدحالی عروج پر ہے۔
سربراہ پاک سر زمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے اس شہر سے را کے تسلط کو ختم کیا ہے ، کراچی کے امن میں ہماری قربانیاں شامل ہیں ، کراچی کو را کے تسلط سے اس لیے نہیں آزاد کیا تھا کہ شہر کو زرداری کو دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ تنگ آچکے ہیں لوگ پریشان ہیں، ہم مجبور ہوگئے ہیں کہ سڑکوں پر آکر اپنے فیصلے کریں، قانون نافذ کرنے والوں کی قربانیوں کے ساتھ ہماری بھی قربانیاں ہیں، ہمارے 7 کارکنوں نے اپنے خون سے را کو روکا ہے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ میں کراچی میں تمام زبانیں بولنے والوں کی بات کرتا ہوں، آج ایک دانشور مہاجروں کے متحد ہونے کی بات کرتے ہیں، یہ کس کے خلاف متحد ہونے کی بات کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی پی نے کراچی اور حیدرآباد میں غیر منتخب ایڈمینسٹیٹر تعینات کئے، لسانیت کے نعروں سے پیپلزپارٹی کو فائدہ پہنچے گا، پیپلزپارٹی کے ظلم کا مقابلہ کوئی لسانی تنظیم نہیں کرسکتی، آج سندھ میں معاشی بدحالی کا عروج ہے ، فیکٹریاں بند ہورہی ہیں نقصان یہاں کے مزدور کا ہو رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہر وہ کام کررہی ہے جس سے کراچی اورصوبہ تباہ ہو، کیا 18ویں ترمیم کے نام پر یہ سب ہوتا دیکھتے رہیں گے، اس وقت سے ڈریں جب یہ سندھ میں داخلے پر ویزا لگادیں ،جو روپوں میں کرپشن نہیں چھوڑتے ڈالر میں کیسے چھوڑیں گے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کے دانشوروں سے شکوہ ہے انہوں نے پیپلز پارٹی کے ظلم پرآواز نہیں اٹھائی، لیاری سے پہلے امن کمیٹی بنائی قتل کروایا پھر پولیس سے پکڑوا دیا، کراچی میں تاریخ دیکھ کر کورونا آتا ہے تاریخ دیکھ کر چلا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، بلاول را کا نام کیوں نہیں لیتے کیا را سے ان کی سیٹنگ ہے، نائن زیرو پر جاکر جب اجرک پہنائی تھی تب بلاو ل کو نہیں پتا تھا؟
Comments are closed.