تعلیم کا شوق انسان میں کبھی ختم نہیں ہوتا، اس کی مثال مصر میں رہنے والی دادی زبیدہ عبد العلال ہیں جنہوں نے 87 سال کی عمر میں پڑھنا اور لکھنا سیکھنا شروع کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بزرگ خاتون نے بتایا کہ میں پڑھنا لکھنا چاہتی تھی لیکن میرے والد پرانے خیالات کے تھے جو نہیں چاہتے تھے کہ میں تعلیم حاصل کروں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد سے تعلیم دلانے کے بارے میں کہتی تھی مگر وہ کہتے تھے کہ یہ لڑکیوں کے لیے غلط ہے۔
بزرگ خاتون نے کہا کہ میرے والد نے میرے بھائیوں کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی، اب جب مجھے موقع ملا تو میں نے اسکول میں داخلہ لے لیا۔
زبیدہ عبدالعلال نے کہا کہ استاد نے مجھے گھر پر آ کر پڑھانے کو کہا لیکن میں نے کہا کہ میں اسکول آ کر اور اس کے ماحول کو محسوس کر کے پڑھنا چاہتی ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے کلاس روم کی کرسی پر بیٹھنے کا شوق تھا، میں نے پوری کوشش کی اور میں زندگی میں کچھ حاصل کرنا چاہتی ہوں۔
بزرگ خاتون نے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.