کراچی: قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضی سید نے کہا ہے کہ ہمیں طوفان کے ٹل جانے کا انتظار نہیں کرنا۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت کیے جانے والے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ مشکلات کے بارے میں عوام سے کھل کر بات کرنی ہوگی اور مشکلات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، یہ بھی کہہ دیا کہ مراعات یافتہ طبقے کو زیادہ بوجھ اٹھانا ہوگا جبکہ غریب طبقے کو تحفظ دینا ہوگا۔
قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت میں کئی بحران بیک وقت ابھرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور پاکستان بھی اس طوفان کی زد میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ یہ دباؤ زیادہ تر عالمی وجوہات کی وجہ سے ہے تاہم اس میں ملکی عوامل بھی شامل ہوگئے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ ، پندرہ برسوں کی بلند ترین مہنگائی، زر مبادلہ ذخائر میں کمی ، روپے کی قدر میں کمی اور ہمارے بین الاقوامی بانڈز کے پریشان کن حد تک بڑھ جانے والے منافعے اس طوفان کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ڈاکٹر مرتضی نے کہا کہ سیاسی بے یقینی کی وجہ سے فیصلہ سازی میں نقصان دہ تاخیر اور مالیاتی سطح پر پالیسی کے حوالے سے کوتاہیاں آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیرکا سبب بنی جس کے نتیجے میں بیرونی رقوم کی فراہمی معطل ہوئی جبکہ بیرونی قرضے کی واپسی کی رقوم بڑھتی رہیں اور فروری سے اب تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 ارب ڈالر کی بھاری کمی آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشکلات ہماری اپنی پیدا کردہ ہیں تاہم اس معاشی طوفان کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی پوزیشن دیگرممالک کی نسبت بہتر ہے۔
Comments are closed.