نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ حکومت نے کسی کو ’مس یونیورس‘ مقابلۂ حُسن میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نامزد نہیں کیا۔
مرتضیٰ سولنگی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اور ریاستِ پاکستان کی نمائندگی ریاست اور حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسی غیر ریاستی اور غیر حکومتی فرد یا ادارے کو ایسی کسی سرگرمی کے لیے نامزد کیا ہے اور نہ کوئی ایسا شخص، ادارہ، ریاست یا حکومت کی نمائندگی کر سکتا ہے۔
اس سے قبل مقابلۂ حسن ’مس یونیورس‘ میں پانچ پاکستانیوں کی شرکت کی خبریں سامنے آنے پر سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر سوال اٹھایا تھا کہ ان خواتین کو پاکستان کی نمائندگی کی اجازت کس نے دی؟ کیا وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے یہ فیصلہ کیا، کابینہ نے یا کسی وزیر مشیر نے؟
انصار عباسی نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کوئی پاکستان کی نمائندگی کر سکتا ہے؟
ذرائع کے مطابق انٹیلی جینس بیورو نے وزیراعظم کو رپورٹ دی کہ فلپائن کا ایک شہری جو دبئی میں مقیم ہے، اُس کی کمپنی نے مقابلۂ حسن کے لیے پاکستان کی خواتین سے درخواستیں مانگیں تھیں۔
وزیر اعظم نے فارن آفس کو ہدایت کی ہے کہ وہ دبئی حکام سے رابطہ کریں کہ کوئی پرائیویٹ کمپنی مقابلۂ حسن کے لیے پاکستان کا نام کیسے استعمال کر سکتی ہے۔
Comments are closed.