اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کیخلاف قرارداد منظور ہونے پر مسلم ممالک وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کے مشکور ہیں۔
عربی چینل المستکلہ ٹی وی کے چیئرمین اور پی ایچ ڈی اسکالر جناب محمد الہاشمی الحمدی نے اسلامو فوبیا کے معاملے پر وزیراعظم خان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
محمد الہاشمی الحمدی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلامو فوبیا کیخلاف قرارداد منظور ہونے پر وزیرِ اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ’عمران خان، آپ کی اس عظیم سیاسی اور ثقافتی کامیابی تک پہنچنے کے لیے آپ کی تمام کوششوں کے لیے اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عظیم عطا فرمائے‘۔
اُنہوں نے لکھا کہ ’یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جوکہ اسلام، تمام مسلمانوں اور عالمی امن کے لیے بہت فائدہ مند ہے‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’اللہ آپ کو اور پاکستانی قوم کو سلامت رکھے‘۔
اُنہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ’پاکستان کے پیارے لوگو،صرف اسلامی مقاصد کے حصول کے لیے آپ کے قائدانہ کردار اور خدمات کے لیے عرب اور دنیا بھر کے مسلمان آپ کے بے حد مشکور ہیں‘۔
اُنہوں نے لکھا کہ’اقوام متحدہ کے پوڈیم سے ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دفاع میں کہے گئے عمران خان کے الفاظ اب بھی یاد ہیں‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’وہ عمران خان کی عزت کرتے ہیں اور ان کے لیے دعا کرتے ہیں کہ کیونکہ وہ حکمت اور حوصلے کے ساتھ اسلام اور اپنے پیغمبر کا دفاع کر رہے ہیں‘۔
اُنہوں نے لکھا کہ’وہ عمران خان میں ایک مخلص اعتدال پسند مسلمان کو دیکھتے ہیں جوکہ پاکستان اور امت مسلمہ کی خدمت کرتا ہے‘۔
محمد الہاشمی الحمدی نے مزید لکھا کہ ’اُنہیں عمران خان کو مدینہ میں ننگے پاؤں چلتے اور مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہوتے دیکھنا اچھا لگا‘۔
دوسری جانب پوری پاکستانی قوم بھی اس بڑی کامیابی پر وزیرِاعظم عمران خان کی مشکور ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس وقت ہیش ٹیگ تھینک یو عمران خان ٹاپ ٹریڈز میں شامل ہے۔
یہاں ایک نظر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹس پر ڈال لیتے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 مارچ کو عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے۔
اس قرار داد کی منظوری پر بھارت تلملا اٹھا، قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کئی ممالک نے اس کو سراہا لیکن بھارت، فرانس اور یورپی یونین کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت موجود ہے لیکن صرف اسلام کو الگ کر کے پیش کیا گیا اور دیگر کو خارج کردیا گیا ہے۔
15 مارچ کو ہی یومِ انسداد اسلاموفوبیا کیوں قرار دیا گیا؟
15 مارچ کو عالمی یومِ انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کی وجہ نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مسجد پر حملے کی یاد تازہ کرنا ہے، جہاں 51 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، یہ ملکی تاریخ کی بدترین اجتماعی فائرنگ تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ سمیت عالمی فارمز پر وقفے وقفے سے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور عالمی برادری سے اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جنوری میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ اسلامو فوبیا کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے اور اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنے ملک کو مسلمانوں کے لیے محفوظ بنائیں گے۔
دسمبر 2021 میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین، آزادی اظہار نہیں۔
Comments are closed.