اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسجد نبویؐ کی توہین کے واقعے پر درج مقدمات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کو رپورٹ پیش کرنے کا آخری موقع دے دیا۔
مسجد نبویؐ واقعے کے بعد شیخ رشید اور فواد چوہدری سمیت دیگر پر درج مقدمات کے خلاف درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کی، سابق وفاقی وزیر شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ غیر ضروری ہراساں نہ کریں، وہ کام نہ کریں جو ہمیشہ سے ہوتے رہے ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ بلا وجہ لوگوں کے خلاف مقدمات درج کرنا اچھی بات نہیں ہے۔
انہوں نے درخواست گزاروں کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
درخواستوں کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وکیل نے بتایا کہ 25 مئی کو آزادی مارچ پر بھی پورے ملک میں مقدمات درج کیے گئے، ہمیں ان سب مقدمات کا بھی ریکارڈ چاہیے۔
چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت صرف اسلام آباد کی حد تک حکم دے سکتی ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل نے اپنے دلائل میں بتایا کہ گھر پر کئی بار چھاپے مارے گئے۔
Comments are closed.