وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز نے مجھے سفارش کا نہیں کہا اور نہ ہی مجھ سے کوئی فیور مانگی ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں شہباز شریف نے آڈیولیک کو اہم ترین معاملہ قرار دیا، اس سیکیورٹی خامی نے بڑا سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیولیک بہت اہم معاملہ ہے،آڈیولیک کے معاملے پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنارہا ہوں۔
وزیراعظم نے سوال کیا کہ آڈیو لیک کے بعد اب باہر سے پاکستان کے وزیراعظم سے کون ملنے آئے گا؟ یہ 22 کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے مجھ سے کوئی سفارش نہیں کی ،نہ ہی کسی کی سفارش کا کہا اور کوئی فیور بھی نہیں مانگی ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ مریم نواز کے داماد نے آدھی مشینری عمران خان کے دور میں منگوائی تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ مریم نواز نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی بلکہ ڈاکٹر توقیر نے مجھ سے بات کی،جس پر میں نے جواب دیا کہ میں خود مریم نواز کو بتادوں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے کسی کو کوئی فیور نہیں دیں، قانونی طور پر میں فیور دے سکتا تھا ،اگر میں نے کوئی غلطی کی ہو گی تو میں قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لوں گا۔
انہوں نے استفسار کیا کہ میری آواز میں کسی نے ہیرے جواہرات کی بات سنی ؟اس کے مقابلے میں ہیرے جواہرات کی جو باتیں ماضی میں ہوتی رہی ہیں وہ کیا کسی سے کم ہیں؟
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی نے ریاستی مشینری استعمال کرتے ہوئے ہم سب کے خلاف کیسز بنائے۔
ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کے دور حکومت میں قوم کے اثاثوں کو بری طرح سے بیچا گیا، توشہ خانہ کیس میںتحفے اور گھڑیاں بیچے اور پیسے جیب میں ڈال لیے، کیا کبھی ایسا ہوا ہے؟
شہباز شریف نے کہا کہ وہ آڈیوز بھی آنی چاہئیںجب ان لوگوں نے اپنے دور حکومت میں چینی ایکسپورٹ کی ،چینی اسکینڈل اربوں روپے کا ہے، پوچھتا ہوں اس کے تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کہاں ہے؟
انہوں نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں پہلے گندم ایکسپورٹ کی گئی اور پھر ناقص گندم امپورٹ کی گئی،انہوں نے تو پشاور میٹر و پر اسٹے لیا ہوا ہے اور بلین ٹری پر اربوں کھائے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ ملک کی معاشی حالت دیکھ کر مجھے رات کو نیند نہیں آتی تھیں،ہم تو دن رات ملک کی حالت ٹھیک کرنے میں لگے ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ اصل میں عمران خان چاہتا تھا کہ ملک سری لنکا بن جائے، پی ٹی آئی چیئرمین سے زیادہ جھوٹا، محسن کش اور کرپٹ شخص دنیا میں پیدا نہیں ہوا ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم آئینی طورپر حکومت میں آئے ہیں، ہم دن رات قوم کی خدمت کر رہے ہیں، ایک شخص دن رات جھوٹ بولتا ہے اور مکاری کرتا ہے، اس نے افواج پاکستان میں بھی تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے وزیراعظم بننے تک جتنے بھی سرکاری دورے کیے،اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہلندن میں مریم اورنگزیب نے وقار کے ساتھ لوگوں کا سامنا کیا ،عالمی فورم پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی بھرپورمعاونت اور کوشش حاصل رہی ،شیری رحمان اور مریم اورنگزیب نے بھی بھرپور کاوش کی۔
ان کا کہنا تھاکہ احترام سے بات نہ کرنا خود کو آئن اسٹائن سمجھنا ،ٹانگ پر ٹانگ رکھنا اور کام کچھ نہ کرنا ،اس طرح کی صورتحال نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ۔
شہباز شریف نے کہا کہ تنہائی سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا تھا ،پچھلی حکومت نے خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑا،جس کے باعث دوست ممالک ناراض ہوئے ، میں عینی شاہد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کے سربراہوں نےجوالفاظ کہےدہرانہیں سکتا ریاستی سیکرٹ ہے، پاکستان عالمی تنہائی سےنکل آیا ہے، دنیا میں جینے کا طریقہ عزت اور وقارکے ساتھ ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ حوصلہ افزا ملاقاتیں ہوئیں، چین اور روس کے صدور سے بھی ملے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب نے وہ تباہی مچائی، جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، جس کے باعث 1600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، عالمی فورم پر پوچھا کہ ہمیں ناکردہ گناہوں کی سزا کیوں ملی؟
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ عالمی رہنماؤں کے سامنے ہم نے کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا بھرپور موقف پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلاموفوبیا کے بارے میں پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا اور دنیا کے سامنے بھارت میں مسلمان کے ساتھ روا رکھے جارہے نارواسلوک کی مذمت کی۔
Comments are closed.