ہفتہ2؍ربیع الثانی 1444ھ29؍اکتوبر 2022ء

مرمت کے نام پر حب کینال کی بندش، کروڑوں کے فنڈز کی خورد برد کا انکشاف

حب ڈیم سے کراچی کو پینے کا پانی سپلائی کرنے والی 22 کلو میٹر سے زائد طویل حب کینال کی مرمت کے نام پر مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے فنڈز کے خورد برد کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق کراچی کو پانی سپلائی کرنے والی حب کینال مرمت کے کام کی وجہ سے 27 اور 28 اکتوبر کو 2 دن بند رکھی گئی۔

نمائندہ ’جنگ‘ نے 27 اکتوبر کی شام 22 کلو میٹر طویل حب کینال کا دورہ کیا۔

کراچی میں منگھو پیر کے اختتامی پوائنٹ سے کینال کے بند پر سفر کرتے ہوئے بلوچستان کی حدود تک حب کینال پر کہیں کوئی مرمتی کام نہ دیکھا گیا۔

حب کینال کے کسی ایک مقام پر بھی کوئی مرمتی عملہ تھا اور نہ صفائی کرنے والے دیکھے گئے، البتہ پانی کی بندش کے دوران حب کینال کی ٹوٹ پھوٹ اور تباہی کے مناظر واضح طور پر سامنے آئے۔

پختہ کینال کے اندر جگہ جگہ پلستر گر چکا ہے، کئی مقامات پر اینٹیں بھی موجود نہیں، سینکڑوں مقامات پر نہر میں ہوئے شگاف مٹی سے بند کیے دیکھے گئے جبکہ جگہ جگہ پانی کا جان بوجھ کر کیا گیا رساؤ بھی نظر آیا۔

دورے کے دوران دیکھا گیا کہ 2 دن میں 22 کلو میٹر طویل حب کینال کی مرمت تو درکنار اس دوران اس کی مرمت کے لیے سروے بھی پورا نہیں ہو سکتا۔

اس سلسلے میں واٹر بورڈ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حب کینال کی مرمت کے لیے کروڑوں روپے کا سالانہ بجٹ مختص ہے۔

واٹر بورڈ کے ذرائع کے مطابق کینال کا حقیقی مرمتی کام آج تک نہیں ہوا، کاغذات میں حب کینال کی مرمت کی جاتی ہے، کروڑوں روپے کا مرمتی بجٹ خوردبرد کرنے کے لیے دکھاوے کے طور پر حب کینال بند رکھی جاتی ہے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر واٹر بورڈ کے چیف انجینئر اور حب کینال کے انچارج سکندر علی زرداری نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ مرمت کے لیے حب کینال 2 دن بند رکھی گئی تھی، اب اس کا مرمتی کام مکمل ہو گیا ہے۔

چیف انجینئر سکندر زرداری کو جب بتایا گیا کہ گزشتہ روز دورے کے دوران حب کنال پر کہیں بھی مرمتی کام ہوتا ہوا نظر نہیں آیا اور آج بھی ایسی ہی صورتِ حال ہے تو سکندر زرداری نے کہا کہ اس حوالے سے میں جواب دینے کا مجاز نہیں ہوں، واٹر بورڈ کے ترجمان سے بات کریں۔

مزید سوالات پر چیف انجینئر سکندر علی زرداری نے بُرا بھلا کہہ کر فون بند کر دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.