ملک بھر میں مردم شماری کا عمل 4 بار کی توسیع کے باوجود مکمل نہ ہوسکا، جس کے بعد پانچویں بار توسیع کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت مردم شماری سے متعلق اہم اجلاس ہوا۔
ادارہ شماریات میں مردم شماری پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات پر بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ مردم شماری کا عمل 4 بار توسیع کے باوجود مکمل نہ ہوسکا۔
بریفنگ میں اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ مردم شماری میں پانچویں بار توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی آخری تاریخ اب 15 مئی مقرر کی گئی ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ مردم شماری کا عمل سب سے پہلے 4 اپریل تک مکمل کیا جانا تھا، جس میں پہلے 10 اپریل، پھر 15 اپریل، تیسری مرتبہ 20 اپریل جبکہ چوتھی بار 30 اپریل تک توسیع دی گئی تھی۔
بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ شماریات کا ملک کی ترقی سے براہ راست تعلق ہوتا ہے، ایسی مردم شماری چاہتے ہیں جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، جس کے اعداد و شمار کا فوری جائزہ لیا جاسکتا ہے، اس معاملے پر ساتھیوں کو بات چیت کی دعوت دی گئی۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ مردم شماری پر سیاسی جماعتوں کو اعتراض تھا، سب جماعتوں کے ساتھ پیشرفت شیئر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری علاقوں میں گنتی کا عمل سست روی کا شکار ہے، دور دراز علاقوں میں بھی تعداد نہیں گنی جا سکی، کچھ علاقوں کی آبادی میں غیر معمولی اضافہ بھی ہوا۔
احسن اقبال نے کہا کہ وسائل کو بروئے کار لانے کےلیے آبادی کا صحیح گننا ضروری ہے، آج فیصلہ ہوا ہے کہ مردم شماری کا عمل تیز کیا جائے، ہر پاکستانی سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے میں رابطہ کرے۔
Comments are closed.