مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی اہلیہ ممتاز بیگم سے اظہار محبت کے لئے ان کی یاد میں تاج محل تعمیر کروایا تھا، اسی کی پیروی کرتے ہوئے ایک بھارتی نوجوان نے اپنی مرحوم ماں کی یاد میں تاج محل کی نقل تیار کروالی۔
یوں تو والدین کی محبت سے بڑھ کر اس دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے لیکن اکثر ہمیں ان کی محبت، قربانیوں اور اہمیت کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ اس دنیا سے چلے جاتے ہیں۔
بھارتی ریاست چنئی کے علاقے تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والے امر الدین شیخ نے مغل بادشاہ شاہ جہاں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مرحوم والدہ جیلانی بی بی سے اظہار محبت کا منفرد طریقہ ڈھونڈ نکالا اور ایک ایکڑ رقبے پر پھیلے سنگ مرمر کا تاج محل بنوا ڈالا۔
تامل ناڈو کے علاقے تھرووارور سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ چاولوں کے تاجر امرالدین شیخ کا کہنا ہے کہ ’جب میں 11 برس کا تھا اس وقت ہمارے والد کا انتقال ہوگیا تھا جس کے بعد میری والدہ نے اکیلے میری اور میری 4 بہنوں کی پرورش کی، والد کا ہارڈویئر کا کاروبار سنبھالا اور کئی مشکلات اُٹھائیں اور ہم بہن بھائیوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا‘۔
دسمبر 2020 میں اچانک دل کا دورہ پڑنے کے بعد 68 برس کی عمر میں والدہ اس دنیا سے چلی گئیں تو میں انہیں قبرستان میں نہیں چھوڑنا چاہتا تھا۔ لہٰذا ہم بہن بھائیوں نے مل کر فیصلہ کیا اور والدہ کی تمام تر محنت کو خراج تحسین پیش کرنے کی خاطر ان کے لئے تاج محل کی نقل تیار کروانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں کُل 2 سال سے زائد کا عرصہ لگ گیا۔ اس کی تعمیر میں 100 ٹن سنگ مر مر راجھستان سے خریدا گیا۔ تاج محل کی اس نقل کی تعمیر میں 5 کروڑ بھارتی روپے کی لاگت آئی ہے۔ یہ محل 12 میٹر جبکہ اس کے چاروں مینار 14 میٹر بلند ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مئی 2023 میں اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد 2 جون کو عوام کے لیے کھولا گیا۔ تاج محل کی اس نقل کو 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ایک حصے میں جیلانی بی بی کا مزار ہے، دوسرے میں مسجد جبکہ تیسرے میں ایک مدرسہ ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب کسی نے تاج محل کی نقل اپنے پیارے کی یاد میں بنوائی ہو، بلکہ اس سے ایک دہائی قبل بھی بھارت کے شہر آگرہ سے لگ بھگ 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک ریٹائرڈ پوسٹ ماسٹر (ڈاکیہ) نے اپنی اہلیہ کی یاد میں تاج محل سے ملتا جلتا ایک مقبرہ تعمیر کروایا تھا۔
Comments are closed.