نومنتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وہ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فنڈز نہیں روکیں گے، انہوں نے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو مل کر 50 سال کے لیے چارٹر آف کراچی کا پلان بنانے کی آفر بھی کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میئر کراچی کے انتخاب میں تحریک انصاف کا ایک بھی ووٹ پیپلز پارٹی کو نہیں ملا، ہال میں موجود اراکین تحریک انصاف کے تمام اراکین نے جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیا، تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے بھی جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دیا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ایک آزاد رکن نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رکن نے آج ووٹ کاسٹ نہیں کیا، پی ٹی آئی کے کسی رکن نے پیپلز پارٹی کے میئر امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ حافظ نعیم کا احترام کرتا ہوں انہیں سوچنا چاہیے، الزامات سے مسائل حل نہیں ہوتے، جماعت اسلامی کے میئر امیدوار کو 161 ووٹ پڑے۔
نومنتخب میئر کراچی نے کہا کہ فردوس شمیم نے حافظ نعیم الرحمان کو ووٹ نہیں ڈالا، فردوش شمیم نے اپنی صوبائی اسمبلی کی رکنیت کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، پی ٹی آئی کے 3 ارکان زیر حراست تھے، تینوں نے شرکت کی، دو نے ووٹ کاسٹ کیا، الزامات کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے، حافظ نعیم کو تسلیم کرنا چاہیے پی ٹی آئی کے اکثر ارکان نے انہیں ووٹ نہیں دیا۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ آئینی اصولوں پر یقین رکھتا ہوں، حافظ نعیم الرحمان سے یہ امید نہیں کی جا سکتی کہ وہ انتخابی نتائج کو تسلیم کریں، الیکشن کمیشن نے احسن طریقے سے آج پولنگ کروائی، ہمیں الزامات سے گریز کرنا چاہیے، ہمیں مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے شہر کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کو عدالت میں لے کر نہ جائیں، ایوان میں حل کریں، سب سے اہم کراچی کے لوگوں کو امید دلانا ہے، پیپلز پارٹی کو منفرد مقام حاصل ہے کہ ہم وفاق اور صوبے میں موجود ہیں، پانی و سیوریج کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، بڑھتی ہوئی آبادی کے لحاظ سےقبضوں کےمسائل کو حل کرنا ہوگا، کراچی کا روڈ میپ بنانے کی ضرورت ہے، کراچی کا ماسٹر پلان بنانا ہوگا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سمندری طوفان سے بچانے کا کوئی سسٹم نہیں ہوسکتا، یہ اللّٰہ کی طرف سے ہوتا ہے، واٹر ڈرین اور نالوں کی صفائی کی ضرورت ہوتی ہے، 2020 میں کراچی میں بارشوں کے دوران بہت بری حالت ہوئی تھی، ہم نے ماضی میں بارشوں میں نکاسی آب کو یقینی بنایا، کراچی میں مینگرووز درخت لگانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، ہم نے کراچی میں نئے اربن فاریسٹ کے منصوبے شروع کیے، ہم نے 140 کے قریب پارکس کو بحال کیا، شجر کاری پر ہماری حکومت کی خصوصی توجہ ہوگی۔
Comments are closed.