اسلام آباد پارلیمنٹ لاجز میں پولیس آپریشن کے خلاف جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے شاہراہیں بند کرنے کے اعلان پر کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج شروع کردیا۔
جمیعت علماء اسلام کے کارکنوں نے نیشنل ہائی وے گھگھر پھاٹک پر بلاک کردی، کے باعث اندرون سندھ جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی اور مسافر بسوں کی لائنیں لگ گئیں۔
کراچی میں سپر ہائی وے الآصف اسکوائر کے قریب احتجاج کے باعث ٹریفک متاثر ہوگئی، ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو متبادل سمت موڑا جارہا ہے۔
جے یو آئی کے کارکنان کا حب ریور روڈ بھی احتجاج کرکے ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
سکھر میں مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں قومی شاہراہ پنوعاقل پر کارکنوں نے دھرنا دے دیا، جس کے باعث قومی شاہراہ بلاک ہو گئی۔
جے یو آئی کے کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے بھی احتجاج کیا۔
جیکب آباد میں بھی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر احتجاج کیا گیا، جہاں کارکنان نے ڈی سی چوک پر دھرنا دیا اور ٹریفک معطل کردی۔
کوئٹہ میں مولانافضل الرحمان کی کال پرپارٹی کارکنوں نے منان چوک پر احتجاج کیا اور ٹائر جلاکر جناح روڈ بلاک کردی، کارکنوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ سوراب میں جے یو آئی ف کے کارکنوں نے کوئٹہ کراچی شاہراہ پردھرنا دیا، جس کے باعث گاڑیاں پھنس گئیں۔ حب بائی پاس اور اوتھل کےمقام پر جے یو آئی کے احتجاج کے باعث کراچی کوئٹہ شاہراہ بند ہوگئی۔
حیدرآباد میں جے یو آئی نے قاسم آباد کے قریب قرمی شاہراہ پر دھرنا دیا، جبکہ میرپور خاص میں جے یو آئی کے کارکنوں نے میرپورخاص حیدرآباد شاہراہ پرٹول پلازہ پردھرنا دیا۔
مانسہرہ میں ہزارہ ایکسپریس وے پر احتجاج کے باعث اچھڑیاں کے قریب ہزارہ ایکسپریس وے ٹریفک کے لیے بند ہوگئی، سوات میں جے یو آئی کے کارکنوں نے نشاط چوک مینگورہ پر مظاہرہ کیا۔
خضدار میں جے یو آئی کے کارکنان قومی شاہراہ پر جمع ہونے لگے، نواب شاہ میں کارکنوں نے سکرنڈ روڈ پر دھرنا دیا اور ٹریفک بلاک کردی، مستونگ میں جے یو آئی کے کارکنوں کے قومی شاہراہ پر دھرنے کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے شاہراہیں بند کرنے کی اپیل کردی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے ایم ایز کو پولیس کے ذریعے اغواء کیا جائے گا، آج ہمارے لاجز پر حملہ کیا گیا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے رضا کار یہاں رضاکارانہ پہنچے، رضا کاروں کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا جس پر اعتراض کیا جاسکے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا گیا، دھاوا بولا گیا، ملک کو انارکی کی طرف لے جانے سے پہلے عمران اور اسپیکر استعفیٰ دیں۔
Comments are closed.