وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بینک سوٹ پہنے افراد کو ترجیح دیتے ہیں، عام آدمی بینک جانے سے ڈرتا ہے، ہمیں کے پی میں اس لئے ووٹ ملے کہ وہاں ہم نے غربت کم کی،’راست‘ سے محنت کش افراد کو آسانی ہو گی۔
ملک کے پہلے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم ’راست‘ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے آسانی پیدا کر رہے ہیں، ایف بی آر بھی ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ سب سے بڑی شکایت اوورسیز پاکستانیوں کی آتی ہیں، اوور سیز پاکستانی شکایت کرتے ہیں رقم پاکستان بھجوانےمیں مشکلات ہوتی ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مزید آسانیاں پیدا کر رہے ہیں،’راست‘ سے عام آدمی کو سہولت میسر آئے گی، ’راست‘ کے استعمال سے لوگ بینکنگ سسٹم میں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ افراد ملک کی بہت بڑی طاقت، بڑی مارکیٹ ہوتے ہیں، 22 کروڑ میں سے صرف 20لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں،بہت سے لوگ اچھے لائف اسٹائل گزار رہے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیتے،ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکس نہ دینےوالوں تک پہنچیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ احساس پروگرام میں بھی ’راست ‘پروگرام کا استعمال کریں گے، نچلے لوگوں تک پہنچنے کیلئے ’راست‘ کا استعمال کیا جائے گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے باعث امیر ملکوں میں بھی غربت بڑھی ، غریب پسا ہے۔
تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ماضی میں ادائیگیاں چیک اور کیش کے ذریعے ہوتی تھیں،’راست‘ کے ذریعے چند سیکنڈز میں ٹرانزیکشن ہوسکے گی۔
ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم راست کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے بتایا کہ راست پروگرام کے چار خصوصی نقاط ہیں، یہ فوری ادائیگی کا نظام ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ راست ڈیجیٹل ادائیگی میں انقلاب لائے گا، موبائل فون نمبر کے ذریعے فوری ادائیگی کی جا سکے گی،ڈیجیٹل ادائیگی سسٹم راست مکمل طور پر مفت سہولت ہے۔
رضا باقر کا کہنا تھا کہ راست کو کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے منسلک کیا جاسکتا ہے،ڈیجیٹل بینک کم فیس کے ساتھ زیادہ سہولتیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا جی ڈی پی 370ارب ڈالر ہے، پچھلے مالی سال 500 ارب ڈالر کی ای بینکنگ ٹرانزیکشنز ہوئیں، جبکہ ہر سال بینکنگ ٹرانزیکشن 30 فیصد سے بڑھ رہی ہیں ۔
Comments are closed.