پی ٹی آئی کے بانی ممبر حامد زمان کا کہنا ہے کہ مجھے ایف آئی اے نے بغیر وارنٹ کے حراست میں لیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی حامد زمان کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے میرے دفتر آ کر مجھے ساتھ چلنے کے لیے کہا۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے پوچھا کہ گرفتاری کے وارنٹ دکھائیں، مگر مجھے نہ ایف آئی آر دکھائی گئی، نہ ہی وارنٹ دکھائے گئے۔
رہنما پی ٹی آئی حامد زمان کا مزید کہنا ہے کہ میں نے ایف آئی اے سے فارن فنڈنگ کیس میں مکمل تعاون کیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیقات میں شامل ہونے پر ایف آئی اے کی جانب سے مجھے سوالنامہ دیا گیا تھا، وکلاء سے مشاورت کے بعد اس سوالنامے کے جواب بھی جمع کرا دیے تھے۔
واضح رہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے معاملے پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی ممبر حامد زمان اور سینیٹر سیف اللّٰہ نیازی کو آج گرفتار کر لیا گیا، تاہم ایف آئی اے کی جانب سے سیف اللّٰہ نیازی کی گرفتاری کی تردید کی گئی ہے۔
جاری کیے گئے اعلامیے میں ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سینیٹر سیف اللّٰہ نیازی کی سینیٹ کے احاطے سےگرفتاری کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ایف آئی اے کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹر سیف اللّٰہ خان نیازی کو اب تک ایف آئی کے کسی بھی ونگ نے گرفتار نہیں کیا۔
ایف آئی اے لاہور کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے حامد زمان کو لاہور میں وارث روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ انصاف ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 2013ء میں 6 لاکھ 25 ہزار ڈالر آئے، انصاف ٹرسٹ قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتا تھا، حامد زمان انصاف ٹرسٹ کے سیکریٹری تھے۔
ایف آئی اے نے رہنما پی ٹی آئی عامر کیانی کی راولپنڈی میں واقع رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے لیے بیرونِ ملک سے غیر قانونی طور پر رقوم پاکستان منتقل کرنے کے مقدمے میں نامزد پی ٹی آئی عہدے دار اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے فرنٹ مین طارق شفیع کی گرفتاری کے لیے گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم نے کراچی میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
ایف آئی اے کی ٹیم نے (آج) جمعے کی صبح سرچ وارنٹ کے ساتھ طارق شفیع کے گھر کی تلاشی بھی لی۔
طارق شفیع کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایف آئی اے کی ٹیم انہیں گرفتار کیے بغیر واپس چلی گئی۔
Comments are closed.