وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ انخلا سے عالمی سطح پر امریکی ساکھ کو فرق پڑے گا، امریکا نے افغانستان سے اپنی مرضی سے انخلا کیا ہے۔
امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں بحران ختم کرنےکیلئے امریکا بھی کردار ادا کرسکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغان طالبان نے چین کی جانب سے امداد قبول کی، امریکا اور خطے کی تمام بڑی طاقتوں کے درمیان تعاون ہی تباہی سے بچنے کا واحد راستہ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا اور سابقہ حکومتوں کی ناکامیوں کی وجہ سے افغانستان کو انسانی بحران کا سامنا ہے، افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کو ختم کرنے کیلئے کابل حکام سے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کالعدم ٹی ٹی پی ہزاروں دہشت گرد حملوں کی ذمےدار ہے، پاکستان اور امریکا کو افغانستان سے دہشت گردی کو روکنے کی ضرورت ہے، افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنےکیلئے افغانستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ کابل سے افرا تفری کی صورتحال میں انخلا سے امریکا پر منفی اثرات ہوسکتے ہیں، چین افغانستان کو معاشی مدد فراہم کرتا ہے تو افغان اسے قبول کر لیں گے، طالبان نے سی پیک میں شامل ہونے اور چین سے تعلقات قائم کرنے کے امکانات کا خیرمقدم کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا بھی افغانستان کی بحالی اور تعمیر نو میں مثبت کردار ادا کرسکتا ہے، دوحہ امن عمل کے دوران امریکا نے طالبان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا۔
انہوں نے کہا کہ انخلا کے عمل کے دوران امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست تعاون تھا، امریکا افغانستان میں نئی حکومت سے مل کر مشترکہ مفادات اور خطے کے استحکام کو فروغ دے سکتا ہے۔
Comments are closed.