لیکن صرف اسی شخص نے ریگینا کے ساتھ ایسا نہیں کیا بلکہ وہ بتاتی ہیں کہ کئی برسوں تک انھیں متعدد بار ایسے حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔34 سالہ ریگینا کہتی ہیں کہ ان پر حملہ کرنے والے نے انھیں اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ وہ ’البینزم‘ (وہ حالت جس میں متاثرہ شخص کی جلد، بال حتیٰ کہ پلکیں بھی بے رنگ ہوتی ہیں) کے ساتھ پیدا ہوئیں۔ البینزم کے شکار افراد میں جلد کو رنگت دینے والے پگمینٹ متاثر ہوتے ہیں۔ریگینا کہتی ہیں کہ اس شخص کو یہ غلط فہمی تھی کہ انھیں ریپ کر کے وہ کبھی بھی اس بیماری کا شکار نہیں ہو گا۔ البینزم سے وابستہ ایسی بہت سی خوفناک توہمات اور فرسودہ خیالات موجود ہیں۔ زیمبیا میں پیدا ہونے اداکارہ ریگینا کئی برس ڈپریشن سے لڑنے کے بعد اب اس بارے میں کام کر رہی ہیں کہ البینزم کے شکار افراد کو بہتر انداز میں کیسے سمجھا جائے۔ ریگینا نے 24 برس کی عمر میں ہی پڑھنا لکھنا سیکھا لیکن اس کے باوجود انھوں نے البینزم اور اپنی زندگی پر ایک ڈرامہ لکھا اور اس میں پرفارم بھی کیا۔حال ہی میں ماں بننے والی ریگینا چاہتی ہیں کہ البینزم سے متعلق موجود غلط فہمیوں اور توہمات کو ختم کیا جائے تاکہ دوسروں کو ان تجربات کا سامنا نہ کرنا پڑے، جن سے انھیں گزرنا پڑا۔کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ البینو افراد کے سفید بال اچھی قسمت اور دولت لاتے ہیں تاہم کچھ لوگوں میں یہ غلط فہمی بھی پائی جاتی ہے کہ البینزم کے شکار افراد کے ساتھ سیکس کرنے سے ایچ آئی وی (ایڈز) کا علاج ممکن ہے۔کوویڈ 19 کی وبا کے بعد ایسی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں کہ اس سے کورونا وائرس کا علاج ممکن ہے۔البینزم کے حوالے سے پائی جانے والی توہم پرستی، جیسا کہ ان کے جسم کے اعضا میں جادوئی طاقت ہوتی ہے، کی وجہ سے ان افراد کو اغوا اور قتل کرنے کی بھی اطلاعات سامنے آتی رہیں۔
،تصویر کا ذریعہHandout
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.