تحریکِ انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے مبینہ پی اے جاوید علی نے کہا ہے کہ مجھے ایسے باندھا گیا جیسے کسی کتے کو باندھا جاتا ہے۔
لاہور میں عثمان ڈار کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید علی نے کہا کہ میں عثمان ڈار کا پی اے نہیں ہوں، میرا جو بیان چلایا جا رہا ہے وہ غلط ہے، میں نے کسی ٹھیکے دار سے پیسے نہیں لیے۔
جاوید علی نے کہا کہ میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں تنخواہ لینے گیا، مجھے دس پندرہ پولیس والوں نے منہ پر کپڑا ڈال کر اغواء کیا اور نامعلوم جگہ لے جا کر مارا پیٹا۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے پوچھا گیا کہ عثمان ڈار کو کتنے پیسے دیے؟ جس پر میں نے جواب دیا کہ کوئی پیسے نہیں دیے، مجھے مختلف کمروں میں لے جا کر مارا گیا، مجھے الٹا لٹکایا گیا اور ننگا کر کے کرسی سے باندھا گیا۔
جاوید علی نے کہا کہ پولیس والے نے کہا کہ اس کی بیوی بچوں کو ڈالے میں اٹھا کر لاؤ، مجھے کہا گیا کہ تمہاری بیوی کو ننگا کر کے ویڈیو بنائیں گے۔
جاوید علی نے کہا کہ میرا بیان ایک واش روم میں ریکارڈ کیا گیا، مجھے نہلا کر شیو کرا کر بیان ریکارڈ کیا گیا۔
Comments are closed.