متسوکو توتوری: جاپان ایئرلائن کی سابق فضائی میزبان جو اب ادارے کی نئی سربراہ بن گئیں،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, اولیور سلو
  • عہدہ, بی بی سی نیوز
  • 2 گھنٹے قبل

جاپان کی ایک بڑی کمپنی یا دنیا کی بہترین ایئرلائن کی جانب سے ایک خاتون کو اپنا صدر بنانا معمول کی بات نہیں ہے۔لیکن جاپان ایئرلائن نے اس ہفتے 59 برس کی متسوکو توتوری کو اپنا صدر بنا کر ایسا ہی کیا۔ متسوکو توتوری 40 سال کے طویل عرصے سے جاپان ایئرلائن سے منسلک رہی ہیں اور اب اس کی نئی سربراہ بن گئی ہیں۔متسوکو توتوری نے 1985 میں صرف 20 سال کی عمر میں جاپان ایئر لائنزمیں بطور فضائی میزبان شمولیت اختیار کی تھی اور اس کے بعد کی دہائیوں میں مختلف ترقیاں حاصل کیں یہاں تک کہ وہ اب ایئرلائن کی صدر تعینات ہوئی ہیں۔ جاپان ایئرلائن کی صدارت کے لیے نامزد ہونے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ ان کی ترقی سے دیگر خواتین کو بھی اپنے کیریئر میں اگلا قدم اٹھانے کے لیے ہمت ملے گی۔

خواتین کے لیے پہلے سے بہتر حالات کے باوجود دنیا کی بہت کم ایسی ایئرلائن کمپنیاں ہیں جن میں اعلیٰ عہدوں پر خواتین فائز ہیں۔یکم اپریل کو متسوکو توتوری بطور صدر یوجی آکاساکا کی جگہ لیں گی۔ یوجی آکاساکا ایئر لائن کی سب سے سینئر عہدہ چیئرمین پر یوشی ہاروکی، کی جگہ لیں گے۔یہ تعیناتی ٹوکیو کے ہنیڈا ایئرپورٹ پر جاپان ایئرلائن کے طیارے کی چھوٹے کوسٹ گارڈ طیارے کے ساتھ تصادم کے چند ہفتے بعد ہو رہی ہے۔ایک ’معجزاتی‘ انخلا کی وجہ سے طیارے پر موجود تمام 379 مسافر اور عملہ محفوظ رہا لیکن کوسٹ گارڈز کے طیارے میں موجود چھ میں سے پانچ لوگ ہلاک ہو گئے۔متسوکو توتوری 2015 میں کیبن کریو کی ڈائریکٹر بننے سے پہلے نچلے عملے میں کام کرتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ تحفظ کو ترجیح دیں گی۔انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’میں نے اپنے کیریئر کا بیشتر حصہ حفاظت اور کسٹمر سروسز کے فرنٹ لائن پر گزارا ہے، یہ کیبن اٹینڈنٹ کا ڈویژن ہے۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشندو جنوری کو جاپان ایئرلائن کے طیارے کا کوسٹ گارڈ کے طیارے کے ساتھ تصادم ہوا
انھوں نے کہا کہ ’آپریشنل سیفٹی ایئر لائنز کی بنیاد ہے۔ میں اس اصول کے ساتھ اپنے پختہ عزم کا مظاہرہ کرتی رہوں گی۔‘انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی خواتین ہیں جو اپنے کیریئر میں ترقی کرنے میں مشکل کا سامنا کر رہی ہیں وہ امید کرتی ہیں کہ ان کی تعیناتی ’انھیں ہمت دے گی یا انھیں اگلا قدم اٹھانے کی ہمت دے گی۔‘ایوی ایشن ویب سائٹ فلائٹ گلوبل کی طرف سے کیے گئے سروے میں معلوم ہوا کہ 2022 کے اختتام تک بہترین 100 ایئرلائن میں سے صرف 12 کی سربراہی خواتین کر رہی تھیں۔ جو ماضی سے بہتراعداد تھے کیونکہ اس وقت صرف چھ ایئرلائنز کی سربراہی خواتین کر رہی تھیں۔ان میں ڈچ کیریئر کے ایل ایم میں مرجان رنٹل، آسٹرین ایئر لائنز میں اینیٹ مان اور ایر لنگس کی لین ایمبلٹن شامل ہیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنموجودہ صدر یوجی اکاساکا نے توتوری کو مبارکباد دی جو ان کی جگہ لیں گیں
اس ماہ کے شروع میں جوانا جیراٹی کو جیٹ بلیو ایئرویز کی چیف ایگزیکٹو مقرر کیا گیا تھا۔ وہ امریکہ میں ایک بڑی ایئر لائن کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون بن گئی تھیں۔جاپان میں یہ ایک نایاب بات ہے کہ خواتین بڑی کمپنیوں کی قیادت کریں۔ جاپان کی حکومت چاہتی ہے کہ 2030 تک ایک تہائی بڑی کمپنیوں کی قیادت خواتین کر رہی ہوں۔ یہ ہدف 2020 کا تھا لیکن اس کو حاصل کرنے میں وہ ناکام رہے۔حکومت کمپنیوں پر یہ زور بھی دے رہی ہے کہ وہ 2025 تک کم از کم ایک خاتون کو ایگزیکیوٹیو عہدے پر تعینات کریں۔2021 میں جاپان میں خواتین 13.2 فیصد خواتین مینیجمنٹ عہدوں پر فائز تھیں جو کے او ای سی ڈی ممالک کے ارکان میں سب سے کم ہے۔او ای سی ڈی کا کہنا ہے اس رجحان سے اشارہ ملتا ہے کہ انسانی وسائل کی ’سنگین غلط تقسیم‘ ہو رہی ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}