ملیر ندی میں ڈوبنے والی فیملی کے سربراہ کے بھانجے محمد دانش نے بتایا ہے کہ ماموں نے ڈرائیور کو لنک روڈ استعمال کرنے سے منع کیا تھا۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ میرے ماموں شادی میں شرکت کے بعد واپس حیدر آباد جا رہے تھے۔
محمد دانش نے بتایا کہ بارش کے باعث ان لوگوں نے لنک روڈ کا استعمال کیا، پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی وجہ سے گاڑی ڈوب گئی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ ماموں، ممانی اور 4 بچے سوار تھے، پانی کے تیز بہاؤ سے گاڑی ندی میں کافی دور چلی گئی تھی۔
ادھر ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے صاحبزادے سعد ایدھی کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والی مذکورہ گاڑی کو ملیر ندی میں پتھر کے ساتھ باندھ دیا گیا ہے تاکہ وہ بہہ کر آگے نہ چلی جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ گاڑی کو ہیوی مشینری کی مدد سے ملیر ندی سے نکالا جا سکتا ہے۔
سعد ایدھی کا یہ بھی کہناہے کہ گزشتہ رات ملیر ندی میں ڈوبنے والے ساتوں افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر میں ایم نائن لنک روڈ پر گزشتہ شام سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی کار آج صبح پانی کا لیول کم ہونے پر 2 کلومیٹر دور سے مل گئی۔
کار میں سوار 7 افراد کا تاحال سراغ نہیں مل سکا جن میں میاں بیوی، ان کے 4 بچے اور گاڑی کا ڈرائیور شامل ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ملیر عرفان علی بہادر کے مطابق واقعے کے بعد سے ڈپٹی کمشنر ملیر کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم آج دوپہر تک کار میں سوار کسی فرد کا سراغ نہیں مل سکا۔
Comments are closed.