وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ ماضی میں ریاست نے چھوٹے مفادات کے لیے سمجھوتہ کیا۔
خیالات کا اظہار انھوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ اگر گروپ ریاست سے تگڑے ہوجائیں تو ملک نہیں چل سکتا، ہر سیاسی جماعت میں کچھ لوگ قدامت پرست سوچ رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کی طرف سے بورڈ بنایا گیا جو ایسے معاملہ دیکھ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جنہوں نے زندگی میں ایک کتاب نہیں پڑھی وہ پنجاب کے بچوں کے تعلیمی مستقبل کا فیصلہ کریں۔ اس سے پہلے بھی پنجاب میں عجیب و غریب فیصلے کیے گئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کی تصویر ہٹانا سیاسی جماعت کا مسئلہ نہیں، معاشرے میں پائی جانیوالی تقسیم کا عکاس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح ہم اگلی نسل کو ذہنی طور پر معذور کردیں گے، پاکستان میں انتہا پسندی پہلے ہی زیادہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ نصاب اور ٹیچرز پر توجہ نہ دی تو سماجی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، حکومتوں کو ایسی باتوں پر جھکنا نہیں چاہیے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلوں سے انتہا پسندی کے خلاف حاصل کیا گیا مقام کھودیں گے، ایسے فیصلوں سے پاکستان کے اندر ماحول اور زیادہ قدامت پسند ہوجائے گا۔
Comments are closed.