مائیکل شوماکر کا مصنوعی انٹرویو شائع کرنے پر جرمن میگزین کی معذرت

schumaker

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

مائیکل شوماکر دسمبر 2013 میں سکیئنگ کے ایک حادثے کا شکارہونے کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آئے

فارمولا ون کے سابق عالمی چیمپیئن مائیکل شوماکر کا انٹرویو شائع کرنے والے جرمن میگزین ’ڈائی اکتولے‘ کے ایڈیٹر کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

میگزین ایڈیٹر نے مائیکل شوماکر یہ انٹرویو مصنوعی ذہانت کے ذ ریعے تیار کر کے شائع کیا تھا۔ ان کے اس عمل پر میگزین کے پبلشر نے فارمولا ون لیجنڈ کے خاندان سے معافی مانگ لی ہے۔

سات بار کے عالمی چیمپیئن رہنے والے مائیکل شوماکر دسمبر 2013 میں سکیئنگ کے ایک حادثے کا شکار ہوگئے تھے جس میں ان کے سر پر شدید چوٹ آئی تھی۔ اس حادثے کے بعد سے وہ منظرعام پر نہیں آئے۔

ڈائی اکتولے میگزین نے اس کو ’مائیکل شوماکر کا پہلا انٹرویو‘ کی ہیڈ لائن کے ساتھ اپنےسرورق پر شائع کیا۔

اس انٹرویو میں شوماکر کی مسکراتی ہوئی تصویر کے نیچے لکھا تھا ’یہ حیران کن حد تک حقیقت کے قریب ہے‘ جبکہ اندر مضمون میں لکھا گیا تھا کہ یہ تمام قیاس آرائیاں آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی ہیں۔

مضمون کو مصنوعی ذہانت کے ایک پروگرام کریکٹر اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا تھا جس میں مصنوعی طور پر شوماکر کی صحت اور خاندان کے بارے میں ‘اقتباسات’ شامل تھے۔

شوماکر کے اقتباسات میں کہا گیا تھا کہ ’میں اپنی ٹیم کی مدد سے حقیقت میں خود سے کھڑا ہوسکتا ہوں اور یہاں تک کہ آہستہ آہستہ چند قدم چل سکتا ہوں۔‘

’میری اہلیہ اور میرے بچے میرے لیے ایک نعمت رہے ہیں اور ان کے بغیر میں سنبھل نہیں سکتا تھا۔ قدرتی طور پر وہ بھی بہت دکھی ہیں کہ آخر یہ سب کیسے ہوا۔ میرا خاندان میرے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔‘

german receler

،تصویر کا کیپشن

ہفتہ روزہ میگزین ڈائی اکتولے جس کے 15 اپریل کے سرورق پر مائیکل شوماکر کے انٹرویو کا حوالہ دیا گیا

یہ بھی پڑھیے:

شوماکر کے خاندان نے جمعہ 22 اپریل کو کہا تھا کہ وہ میگزین کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہتے ہیں لیکن پھر مضمون شائع کرنے والے میگزین کی جانب سے معافی مانگ لی گئی۔

اس حوالے سے فونکے میڈیا گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بیانکا پوہلمین نے لکھا کہ ’یہ بے مروت اور گمراہ کن تحریر کبھی شائع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ یہ وہ صحافت کا درجہ نہیں جو ہم اور ہمارے پڑھنے والے چاہتے ہیں۔ اس تحریر کی اشاعت کے باعث (لکھاری کے خلاف) ذاتی نوعیت کے اقدامات کیے جائیں گے۔‘

’ڈائے اکٹولے جواس میگزین کے لیے سنہ 2009 سے محتلف عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں، انھیں اب ملازمت کرتے سے ہٹا دیا جائے گا۔‘

سکیئنگ کے حادثے کے بعد سے شوماکر کو بے ہوشی میں رکھا یا تھا اور پھر انھیں سنہ ستمبر 2014 میں گھر بھیج دیا گیا تھا۔ تب سے ان کی طبی حالت کو خاندان والوں نے خفیہ رکھا ہوا ہے۔

54 سالہ شوماکر نے دو ایف ون ورلڈ ڈرائیورز ٹائٹل بینیٹن کے ساتھ سنہ 94 اور 95 میں جیتے تھے جبکہ فراری کے ساتھ انھوں نے یہ اعزاز سنہ 2000 سے 2004 کے درمیان پانچ لگاتار مرتبہ جیتا۔

وہ سات مرتبہ ایف ون ٹائٹل جیتنے کا اعزاز لوئس ہیملٹن کے ساتھ شیئر کرتے ہیں جبکے شوماکر نے اپنے کریئر میں 91 ریسز جیتی ہیں جو سنہ 2020 تک ایک ریکارڈ تھا۔

جرمن نژاد ڈرائیو نے سنہ 2006 میں ریٹائرمنٹ لے لی تھی لیکن پھر وہ سنہ 2010 میں واپس آئے تاہم دو سال بعد انھوں نے دوبارہ ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

شوماکر کے بیٹے مک شوماکر ایف ون ٹیم ہاس کے لیے ڈرائیو کرتے تھے تاہم اس وقت وہ مرسیڈیز کے لیے ریزرو ڈرائیور ہیں۔

سنہ 2021 میں شائع ہونے والی نیٹ فلکس کی ایک دستاویزی فلم میں شوماکر کی اہلیہ کورینا نے کہا تھا کہ ’ہم گھر میں ایک ساتھ رہتے ہیں، ان کی تھیراپی کرتے ہیں۔ ہم وہ سب کرتے ہیں جس سے مائیکل کو خوشی ملے اور وہ ان کے لیے آرام دہ ہو اور انھیں اپنی فیملی کے ساتھ رہنے کا احساس ہوتا رہے۔‘

’ہم بطور خاندان اپنی زندگیاں جینے کی کوشش کر رہے ہیں جیسے مائیکل چاہتے تھے اور اب بھی چاہتے ہیں۔‘

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’جیسے مائیکل ہمیشہ کہتے تھےکہ نجی زندگی نجی ہوتی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ وہ اپنی نجی زندگی جی سکتے ہیں۔ مائیکل نے ہمیشہ ہمارا خیال رکھا ہے اور اب ہم مائیکل کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ