مائیکرو سکوپ سے دیکھا جانے والا ننھا سا بیگ 63 ہزار ڈالر سے زائد میں فروخت
نمک کے زرے سے بھی چھوٹا مائیکرو سکوپ کی مدد سے دیکھا جانے والا ہینڈ بیگ ایک نیلامی میں 63 ہزار سات سو پچاس ڈالر میں فروخت ہوگیا ہے۔
اس ننھے بیگ کو دیکھنے کے لیے ایسی خصوصی خوردبین کی ضرورت پڑتی ہے، جس کی پیمائش صرف 657 x 222 x 700 مائیکرو میٹر ہے۔
آرٹ کا یہ بہترین شاہکار نیویارک میں فن پاروں کے معروف آرٹ گروپ مسچف (MISCHF) کی ملکیت تھا جو اپنے فن پاروں کی نیلامی بھی کرتے ہیں۔
نیلام گھر کے مطابق اس فن پارے کا حجم اتنا چھوٹا ہے جسے سوئی کے سوراخ سے بآسانی گزارا جا سکتا ہے۔
جب ہی اس مختصر ترین پرس کو دیکھنے کے لیے آپ کو ایک خوردبین کی ضرورت پڑتی ہے۔
مسچف آرٹ گروپ عجیب و غریب ڈیزائنز پر منبی فن پاروں کے باعث مشہور ہے۔
آرٹ گروپ کی کلیکشن میں ایسے نادر جوتے بھی شامل ہیں جن کے تلوے میں انسانی خون کا قطرہ موجود ہوتا ہے جبکہ ایک ایسا کولون بھی ہے جس کی بو WD-40 جیسی ہوتی ہے جبکہ ربڑ کے لال بڑے بوٹ بھی انوکھی کلیشن کا حصہ ہیں۔
اس بار مسچف نے چھوٹے ہینڈ بیگز کے فیشن کو سامنے رکھ کر اس کی انتہا تک جانے کا فیصلہ کیا۔
آرٹ گروپ نے بیگ کے بارے میں اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ ’بڑے ہینڈ بیگ، نارمل ہینڈ بیگ اور چھوٹے ہینڈ بیگز ہیں لیکن یہ بیگ چھوٹے سائز کی حتمی شکل ہے۔‘
اس بیگ میں لگژری ہینڈ بیگ ڈیزائنر لوئی ویتوں کی برانڈنگ ہے تاہم اس کا برانڈ سے کوئی تعلق نہیں۔
اس بیگ کو بنانے کے لیے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، جو اکثر چھوٹے میکنیکل ماڈلز اور سٹرکچر بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
سائنس اور نیچر کے میگزین ’سمتھ سونین‘ کی رپورٹ کے مطابق جب اس ننھنے بیگ کو بنایا جا رہا تھا تو برانڈ کی طرف سے جائزہ لینے کے لیے بھیجے گئے کچھ چھوٹے بیگ کے نمونے اتنے چھوٹے تھے کہ وہ آرٹ گروپ کی ٹیم سے کھو گئے۔
تاہم اس نایاب آرٹ پیس کا کھو جانا نئے بیگ کے مالک کے لیے پریشانی کا باعث نہیں ہونا چاہیے کیونکہ خریداری میں ڈیجیٹل ڈسپلے کے ساتھ ایک خوردبین بھی شامل تھی۔
ڈیجیٹل ڈسپلے کے ساتھ یہ خصوصی خوردبین آن لائن خریدی جا سکتی ہے، جس کی قیمت 60 ڈالر سے 10 ہزار ڈالر تک ہو سکتی ہے۔
نیلامی کی سائٹ نے مائیکروسکوپ کی قیمت بیگ سے الگ نہیں درج کی۔ اس نایاب آئٹم کے لیے بولی 15 ہزار ڈالر سے شروع ہوئی۔
بیگ پر لوئی ویتوں برانڈنگ کے استعمال کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسچف کے چیف کری ایٹیو آفیسر کیون ونسر نے اس ماہ کے شروع میں نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ گروپ نے برانڈ سے اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں مانگی تھی۔
انھوں نے کہا کہ ’جس کام کی اجازت نہ ملنے کا اندیشہ ہو بہتر ہے وہاں کام کر گزریں اور بعد میں معافی مانگ لیں۔‘
واضخ رہے کہ مسچف کے خلاف 2021 میں جوتے اور سپورٹس کا سامان بنانے والے بین الاقوامی برانڈ نائیکی نے انسانی خون والے جوتوں کی فروخت کا مقدمہ جیتا تھا۔
نائیکی کا مؤقف تھا کہ اس کے جملہ حقوق چوری ہوئے ہیں۔ کمپنی نے نیو یارک کی ایک عدالت میں ان جوتوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا اور ساتھ ہی عدالت سے ان جوتوں کی فروخت کو روکنے کی بھی درخواست کی تھی
Comments are closed.