ادارۂ شماریات نے ملک میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے جن کے مطابق جون میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ادارۂ شماریات کے مطابق مئی کے مقابلے میں جون میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی 0.26 فیصد کم ہوئی، مئی میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
گزشتہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد رہی۔
سالانہ بنیاد پر جون 2023ء میں شہروں میں مہنگائی کی شرح 27.3 فیصد رہی جبکہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 32.4 فیصد رہی۔
گزشتہ ماہ ٹماٹر کی قیمت میں 28.32 فیصد، پیاز کی قیمت میں 13.6 فیصد اضافہ ہوا، گڑ 7.2 فیصد مہنگا ہوا۔
ایک ماہ میں مرغی 6.7 فیصد، آلو 6.5، دودھ کی مصنوعات 4.5 فیصد مہنگی ہوئیں۔
گزشتہ ایک ماہ میں انڈے 13.6 فیصد، تازہ سبزیاں 8.4 فیصد اور آٹا 8.1 فیصد سستا ہوا۔
ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129.2 فیصد اضافہ ہوا، چائے 113 فیصد مہنگی، گندم کا آٹا 90 فیصد مہنگا ہوا۔
گزشتہ ایک سال میں چاول کی قیمت میں 73 فیصد اضافہ ہوا، آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد مہنگی ہوئی۔
ایک سال میں مرغی 58 فیصد، دال مونگ اور ماش 50 فیصد سے زائد مہنگی ہوئیں۔
گزشتہ ایک سال میں درسی کتب 114 فیصد، اسٹیشنری 68.5 فیصد مہنگی ہوئی۔
ایک سال میں گیس کے اخراجات 62.8 فیصد بڑھے جبکہ گھریلو سامان 40 فیصد مہنگا ہوا۔
Comments are closed.