ٹیسٹ کرکٹر افتخار احمد کا کہنا ہے کہ لیجنڈ کرکٹرز کی تنقید کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر اثر انداز ہوتی ہے، ٹی وی پر منفی باتیں کرنا مناسب نہیں۔
جیو نیوز سے خصوصی انٹرویو کے دوران افتخار احمد کا کہنا تھا کہ دورہ آسٹریلیا کے دوران ٹیم کےلیے نیک خواہشات ہیں۔ ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، نوجوان بولرز ہیں، انہیں بھرپور سپورٹ کی ضرورت ہے، ہمارے کھلاڑی ڈراپ ان پچز پر کھیلنے کے عادی نہیں ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ سرفراز احمد، کپتان شان مسعود، امام الحق تمام ہی کھلاڑی پرفارمر ہیں یہ تمام ایڈجسٹ ہو کر لمبی انگز لگائیں گے اور پاکستان کو جتوانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
ٹیسٹ کرکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ہمارے ملک کے لیجنڈ کرکٹرز کو ٹی وی پر بیٹھ کر قومی ٹیم کے حوالے سے منفی باتیں کرنا مناسب نہیں لگتا۔ بھارت یا دیگر ممالک کی ٹیموں پر اتنی تنقید نہیں ہوتی جتنی پاکستان پر ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سابق کرکٹرز منفی بات کرتے ہیں تو کھلاڑیوں پر برا اثر پڑتا ہے۔ جو کھلاڑی پرفارم کر رہا ہوتا ہے وہ بھی نہیں کر پاتا۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ لیجنڈز کرکٹرز کھلاڑیوں کی تکنیک سے متعلق اور دیگر امور پر مثبت باتیں کریں تو کھلاڑی ان کو سنتے ہیں وہ اس پر عمل بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی سابقہ پلیئرز سے درخواست ہے کہ ٹیم کےلیے مثبت بات کیا کریں۔
افتخار احمد نے کہا کہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کو انجوائے کر رہا ہوں۔ ایونٹ میں تیسری ففٹی لگائی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وہاب ریاض کو کوئٹہ میں لگائے گئے 6 چھکے ٹیم میں آنے کا راستہ نہیں روکیں گے، وہاب ریاض اچھے چیف سلیکٹر کے ساتھ بہترین کرکٹر بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرسٹ کلاس کے فور ڈے کرکٹ میں 40 سے زیادہ کی اوسط سے کھیلتا رہا ہوں، 12 سے زائد سنچریاں کر رکھی ہیں۔ گزشتہ برس آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شامل تھا۔ باہر ہونے کے بعد کوشش ہے کہ دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ میں آسکوں۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ سے ٹی20 کرکٹ میں اپنے آپ کو ڈھالنا پڑتا ہے اور میچ میں صورتحال کے حساب سے کرکٹ کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جس نمبر پر بیٹنگ آتی ہے وہاں بالز کم اور رنز زیاد کرنے پڑتے ہیں، اس پوزیشن پر کھیلنے کےلیے اپنے شاٹس پر بہت کام کیا ہے اور شکر ہے اس میں کامیابی مل رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ 2 سال تک رہے ماحول بہت اچھا تھا مگر فرنچائزز کو اپنا کومبی نیشن بنانے کےلیے ٹریڈ یا ٹرانسفر کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹریڈ کیا ملتان سلطان کے ساتھ اب کوئٹہ کےلیے نیک خواہشات ہیں اور ملتان کو اس مرتبہ سلطان بنانے کا ہدف ہے۔
Comments are closed.