کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں جہاں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں وہیں سیوریج کے سنگین مسائل کے ساتھ جگہ جگہ موجود کچرے کے انبار نے مکینوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔
لیاقت آباد سندھی ہوٹل کی سڑک پر سیوریج لائن بچھانے کا کام بروقت مکمل نہ ہونے کی وجہ سے مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
لیاقت آباد اس وقت مسائل کا گڑھ نظر آتا ہے، یہاں کی گلیاں کچرے سے ایسی بھری ہوئی ہیں جیسے برسوں سے یہاں سے کچرا نہیں اٹھا، رہی سہی کسر سیوریج کے تباہ حال نظام نے پوری کردی ہے۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں آئے روز گٹر ابلتے رہتے ہیں جبکہ کچرا اٹھانے کا کوئی مستقل نظام ہی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیوریج کے ناقص نظام کے باعث سڑکیں تباہ ہو رہی ہیں جبکہ مختلف وجوہات کے باعث کھودی گئی سڑک واپس بنائی ہی نہیں جاتی جو مسائل میں مزید اضافے کا سبب بنتی ہے۔
لیاقت آباد سندھی ہوٹل کی سڑک پر سیوریج لائن بچھانے کے لیے کھودی گئی سڑک کا کام مکمل ہونے میں تاخیر کے باعث سڑک ٹریفک کے لیے بند ہے۔
علاقہ مکینوں اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ تین ماہ سے یہی صورتحال ہے جس کے باعث ان کا کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے، جبکہ شام کے اوقات میں ٹریفک جام جیسے مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
لیاقت آباد کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں مسائل کے انبار ہیں جو سالہا سال سے جوں کے توں ہیں، انہیں حل کرنے کے لیے نہ تو شہری انتظامیہ سنجیدہ نظر آتی ہے اور نہ ہی صوبائی حکومت۔
Comments are closed.