امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی سے ڈرتا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کچھ دنوں میں ایم کیو ایم کا ایڈمنسٹریٹر آ جائے گا، مرتضیٰ وہاب کو عہدے سے برطرف ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اب پیپلزپارٹی سے منتیں کررہی ہے کہ ہمارا ایڈمنسٹریٹر لگوا دو، اسی لوٹ مار کے نظام میں ایم کیو ایم بھی حصہ بننا چاہتی ہے، یہ چاہتے ہیں الیکشن سے پہلے ان کا ایڈمنسٹریٹر لگے تا کہ جو پیسے پی پی کھا رہی ہے وہ یہ کھائیں، یہ چند مراعات کے لیے کراچی کا مینڈیٹ بیچ دیتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ وفاق اور سندھ حکومت نے کراچی کے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، خدشہ ہے کہ ریڈ لائن پروجیکٹ سے لاکھوں لوگوں پر عذاب مسلط کر دیا جائے گا، ان سے کچھ نہ ہو پایا تو ایک پروجیکٹ لاکر لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ مطالبہ ہے کہ ریڈ لائن اور یلو لائن پروجیکٹ پر نظرثانی کی جائے، قیوم آباد، صفورہ چورنگی، گرومندر پر سڑکوں کی بری حالت ہے، اہم اہم شاہراہوں کو کھرچ کر چلے گئے کارپیٹنگ نہیں کر رہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی کے لوگ ان لوگوں سے اپنے جمہوری عمل اور ووٹ کی طاقت سے بدلہ لیں گے، 380 بسوں کے روٹ کراچی سے ختم ہوگئے، صرف 80 باقی ہیں، جتنی بسیں آئی تھیں وہ ختم ہو رہی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ آبادی بڑھ رہی ہے اور لوگ چنگچی میں سفر کر رہے ہیں، لوگ موٹر سائیکل پر پوری فیملی لے جا رہے ہوتے ہیں۔
Comments are closed.