سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے صدر مملکت عارف علوی کے بیان کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی جو کہہ رہے ہیں انہیں ثابت کرنا ہوگا اور وہ فائل دکھانی ہوگی جس میں لکھا ہو کہ وہ اس بل کو واپس کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ صدر کو پیغام ملا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اُن سے ناراض ہوگئے ہیں، اسی لیے وہ معافی مانگ رہے ہیں۔
دوسری جانب پارلیمانی امور کے ماہر پلڈاٹ کے صدر احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ اگر صدر نے بلوں پر دستخط نہیں کیے تو وہ معافی نہ مانگیں اور اپنے عملے کے خلاف ایف آئی آر کٹوائیں۔
احمد بلال محبوب نے کہا کہ صدر کے بیان سے ریاست مذاق بن کر رہ جائے گی۔
علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ صدر کا بیان ریاست، پارلیمنٹ اور عوام کی توہین ہے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کر دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے گئے بیان میں صدر علوی نے کہا کہ اللّٰہ گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے۔
Comments are closed.