لکی مروت میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین کا احتجاج 7 گھنٹے بعد ختم ہوگیا۔
ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کے سربراہان سے مذاکرات کے بعد خواتین مظاہرین منتشر ہوگئیں۔
برقعہ پوش خواتین نے کہا کہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ شیڈول سے ہٹ کر لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
دھرنا ختم ہونے کے بعد سڑک کھول دی گئی، جس کے بعد ٹریفک بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔
ادھر لکی مروت کی برقعہ پوش خواتین عمران خان کے نقش قدم پر چل پڑیں، دھرنے کے دوران گیس اور بجلی کے بل جلادیے۔
خواتین نے لکی مروت میں 18 گھنٹے کی بجلی اور 14 گھنٹے کی گیس لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔
برقعہ پوش خواتین نے قاضی اشفاق چوک پر دھرنا دیا اور نعرے بازی اور گیس و بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
خواتین نے دھرنے کے دوران نمازادا کی اور 7 گھنٹے تک احتجاج کرتی رہیں، انہوں نے عمران خان کے دورِ اپوزیشن کی یاد تازہ کرتے ہوئے بجلی اور گیس کے بل بھی نذر آتش کردیے۔
جیونیوز سے بات کرتے ہوئے خواتین کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی چند ہی گھنٹے میسر آتی ہے، والد اور بھائی بغیر ناشتہ کے کام پر جاتے ہیں، یہ ناانصافی بند کی جائے۔
خواتین نے کہا کہ بل دیکھیں اور گیس کی دستیابی دیکھیں، یہ ایک دوسرے کا بالکل الٹ ہے، گیس اتنی کم دی جارہی ہے اور بل اتنے زیادہ بھیجے جارہے ہیں۔
خواتین کے احتجاجی دھرنے کے دوران شاہراہ پر ٹریفک جام ہوگئی تو ضلعی انتظامیہ مذاکرات کےلیے آئی تاہم وہ ناکام ہوگئی۔
اس کے بعد متعلقہ محکموں کے ساتھ مشترکہ مذاکرات کی یقین دہانی کرائی گئی اور کہا گیا کہ بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔
خواتین نے اس یقین دہانی کے بعد اپنا احتجاج ختم کردیا، لکی مروت میں پہلی بار خواتین اس طرح سڑک پر احتجاج کرتی نظر آئی ہیں۔
Comments are closed.