جمعرات 18؍ذیقعد 1444ھ8؍جون 2023ء

لوگ ڈالر اور سونا خریدنا بند کریں، انہیں نقصان ہوگا، اسحاق ڈار

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے تاثر اور آئی ایم ایف کے ڈرامے نے ڈالر کی قیمت نیچے نہیں آنے دی، آج بھی ڈالر کی قیمت 40 سے 50 روپے کم ہوسکتی ہے، بلومبرگ کے ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ڈالر 244 روپے کا ہے۔

قومی اقتصادی سروے 23-2022 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ  پچھلا مالی سال بہت مشکل سال تھا، اقتصادی سروے کی اشاعت وزارت خزانہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں، گھبرائے ہوئے لوگوں کو بتائیں کہ ڈالر اور سونا خریدنا بند کریں، انہیں نقصان ہوگا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک 2017 میں مثبت سمت میں جا رہا تھا مگر چار سالہ اقتدار نے بری حالت کر دی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آج بھی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ریئل ایکسچینج ریٹ 240 ہونا چاہیے، جو کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے اس کی وجہ سے ڈالر  40 سے 45 روپے مہنگا ہے، ہماری کرنسی انڈر ویلیو ہے، مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت اوپر ہے، پاکستان اپنی تمام ادائیگیاں بروقت کرے گا۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ملک 2017 میں مثبت سمت میں جا رہا تھا مگر چار سالہ اقتدار نے بری حالت کر دی، 2017 میں پاکستان کی معیشت دنیا کی 24ویں معیشت بن چکی تھی، 2022 میں پاکستان کی معیشت بدقسمتی سے دنیا کی 47ویں معیشت بنی۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو ایریاز کور کریں گے ان میں زراعت بھی شامل ہے، کیپٹل مارکیٹ، صحت، تعلیم ، مواصلات سب کو کور کیا گیا ہے، ہم نے فائیو ایز ایکسپورٹس، انرجی امپاورمنٹ انوائرمنٹ کو ترجیح دی ہے، حکومت کی ترجیح ہے کہ میکرو اکنامک ترقی کے ساتھ ساتھ چلیں، ہم نے ملک میں معاشی استحکام لانا ہے۔

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دور میں اسٹاک مارکیٹ کی کیپٹلائزشن 100 ارب ڈالر تھی، ملک کو جلد معاشی ترقی کی راہ پر ڈالنا چاہتے ہیں، معیشت میں جو گراوٹ ہورہی تھی وہ رک چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں قرضوں اور واجبات میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا، قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کا خرچہ 7 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.