وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کوشش کر رہے ہیں کہ لوگوں کو مہنگائی سے بچائیں، 5 سال بعد فیصلہ ہو گا کہ عام لوگوں کی زندگی بہتر ہوئی یا نہیں۔
اٹک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2 خاندان حکمرانی کر کے امیر ہو گئے اور ملک بنگلا دیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 2 یا 3 سال کا نہیں، 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، کمزور طبقے کی زندگی بہتر ہو جائے تو خود کو کامیاب سمجھوں گا۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ساری ترقی تھوڑے علاقوں میں ہوئی ہے، ہر حکومت کی اپنی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، خیبر پختون خوا میں 2013ء میں اتحادی حکومت تھی، 2018ء میں دو تہائی اکثریت ملی۔
عمران خان نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں عام لوگوں کی زندگی بہتر ہوئی، اس لیے دوبارہ ووٹ ملا، ڈھائی ارب درخت لگا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو اسپتال بنانے کے لیے سرکاری زمین سستے داموں پر دیں گے، مارچ تک پنجاب کے ہر خاندان کے پاس ہیلتھ کارڈ دستیاب ہو گا۔
وزیرِ اعظم عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ 100 سال میں دنیا میں اتنا بڑا بحران نہیں آیا جو کورونا کی وباء کی وجہ سے آیا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 3 ماہ میں تیل کی قیمت 45 ڈالر سے 85 ڈالر ہو گئی، مہنگائی کا مسئلہ ساری دنیا میں ہے۔
Comments are closed.