بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لوئر مہمند: بہو ہار گئی، ساس کی جیت کا فیصلہ ٹاس سے ہوگا

لوئر مہمند میں پہلی بار ہورہے بلدیاتی انتخابات میں ساس اور بہو کے انتخابی دنگل کی دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں بہو کو شکست ہوگئی، جبکہ ساس کا معاملہ لٹک گیا۔

ذرائع کے مطابق ساس اور بہو کی دو الگ الگ ویلج کونسلز سے خواتین کی نشستوں پر ساس اور بہو نے الیکشن لڑا، بہو رابعہ بی بی اپنی مخالف جماعت اسلامی کی امیدوار سے ہار گئیں جبکہ 65 سالہ ساس دنیا بی بی اور ان کے مخالف کے ووٹ برابر نکل آئے۔

دنیا بی بی کی ہار یا جیت کا فیصلہ اب ٹاس سے کیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست ہوئی ہے، انتخابات کے پہلے مرحلے میں اب تک جے یو آئی ایف 64 میں سے 19 تحصیلوں میں برتری حاصل کرکے سب سے آگے ہے ، 4 میں سے 3 اہم شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی کا میئر کا امیدوار بھی آگے ہے جبکہ مردان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سب سے آگے ہے۔

واضح رہے کہ لوئر مہمند کی ساس بہو نے بلدیاتی الیکشن میں جیت کیلئے گھر گھر جا کر بھر پور انتخابی مہم چلائی تھی، ساس ترکزئی 3 سے اے این پی کی جبکہ بہو ترکزئی 2 سے آزاد امیدوار تھیں۔

فاٹا کے انضمام کے بعد ضلع مہمند میں پہلی بار ہوئے بلدیاتی انتخابات میں مرد امیدواروں کے ساتھ ساتھ خواتین نے بھی بھرپور حصہ لیا۔

الیکشن سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران جیو نیوز سے گفتگو میں 65 سالہ ساس نے بتایا تھا کہ ان کے علاقے میں کہیں پر پانی کے کنویں نہیں، کہیں سڑکیں نہیں، گلیاں کچی ہیں، گندہ پانی گلیوں میں کھڑا رہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کی مدد کرنا چاہتے ہیں ان کو اندھیروں سے روشنیوں میں لانا چاہتے ہیں۔

لوئر مہمند کے ایک گھرانے کی ساس بہو بلدیاتی الیکشن جیتنے کے لیے کمربستہ ہوگئیں۔

چار بچوں کی ماں 35 سالہ رابعہ بی بی اس گھرانے کی بہو ہیں، ویلج کونسل ترکزئی 2 سے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد مسائل و مشکلات سے پریشان خواتین کے حقوق کے لیے آواز اُٹھانا ہے، اس لیے میدان میں آئی ہوں تاکہ خواتین کے حق کے لیے آواز اُٹھاؤں گی۔

دونوں ساس بہو انتخابی مہم میں بھی ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں اور کھانا پکانے میں بھی تعاون کرتی ہیں، برتن دھونے اور دیگر گھر کے کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔

بلدیاتی انتخابات میں ضلع مہمند کے 65 ویلج کونسلز سے 155 خواتین اُمیدوار میدان میں تھیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.