لندن میں پاکستانی طالبہ حنا بشیر کے قتل کے الزام میں گرفتار پاکستانی ارسلان کو 20 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
جج رچرڈ مارکس نے کہا کہ ارسلان کو قتل کے جرم میں 20 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ مشرقی لندن میں21 سال کی پاکستانی لڑکی کو گزشتہ برس جولائی میں قتل کیا گیا تھا۔
حنا بشیر کی لاش اپ منسٹر کے علاقے سے ایک سوٹ کیس سے ملی تھی۔ جبکہ قتل کے الزام میں اس کے 26 سال کے دوست ارسلان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم ارسلان نے سماعت کے آغاز پر اعتراف جرم کرتے ہوئے اسے غیر ارادی قتل کہا تھا۔
مقدمہ کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر گیرتھ پیٹرسن کے سی نے عدالت کو بتایا تھا کہ حنا بشیر کی موت اس کے منہ میں فیس ماسک ٹھونسنے کے بعد سانس رکنے کے سبب ہوئی۔ محمد ارسلان نے حنا کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو ایک سوٹ کیس میں بند کرکے اپ منسٹر کے علاقے میں چھوڑ دیا تھا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ حنا اور ارسلان کا پاکستان میں ایک ہی علاقے سے تعلق تھا اور وہ دونوں ایک دوسرے کو جانتے تھے۔
ارسلان نے 11جولائی کو حنا کو اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ کچھ اشیاء اس کے گھر لینے کے لئے آئی تھی، دوسرے دن ارسلان نے لاش کو سوٹ کیس میں بند کرکے اپنے گھر میں رہنے والے ایک کیب ڈرائیور سے لفٹ لے کر اپ منسٹر میں چھوڑ آیا تھا۔
Comments are closed.