گائے میں لمپی اسکن کی بیماری نے کراچی میں خوف کا پہرا لگادیا، جس کے بعد شہری بیف بیچنے والوں کی دکانوں پر آنے اور گوشت خریدنے سے کترا رہے ہیں۔
شہر میں گائے کا گوشت فروخت کرنے والوں کی دکانیں سنسان ہوگئیں اور دکان داروں کو روزگار کے لالے پڑگئے۔
محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے اسپرے اور دیگر اقدامات نہ کرنے سے ڈیری فارمرز اور مویشی بیچنے والے بھی پریشان ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن ناصر قریشی نے کہا ہے کہ ورلڈ اینیمل ہیلتھ آرگنائزیشن نے بتایا کہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی، سوشل میڈیا کے ذریعے افراتفری زیادہ پھیلی ہے۔
اس حوالے سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد حنیف کا کہنا ہے کہ جانوروں کے دودھ اور گوشت سے یہ بیماری نہیں پھیلتی، عوام پریشان نہ ہوں۔
جانوروں کے ڈاکٹر ضمیر نے کہا کہ بیماری سے متاثرہ جانور دور سے ہی نظر آجاتا ہے، اس کا گوشت صحت مند جانور کے مقابلے میں بہت زیادہ سرخ ہوتا ہے۔
Comments are closed.