برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ سابق وزیراعظم بورس جانسن نے پھر سے وزارت عظمیٰ کے منصب پر نظریں جمالیں۔
برطانوی اخبار ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ لز ٹرس کے جانے کے بعد بورس جانسن دوبارہ وزیراعظم کی دوڑ میں شامل ہوسکتے ہیں۔
اخبار کے ایڈیٹر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی رائے دیتے ہوئے تحریر کیا کہ وہ اس معاملے میں لوگوں کی رائے لے رہے ہیں لیکن کہا جارہا ہے کہ یہ قومی مفاد کا معاملہ ہے۔
خیال رہے کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے لز ٹرس سے قبل وزارت عظمیٰ کے منصب پر موجود بورس جانسن نے اپنے عہدے اور پارٹی لیڈرشپ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ان کے مستعفی ہونے کے بعد لز ٹرس کے لیے لیڈرشپ کی راہیں ہموار ہوئیں اور وہ کنزر ویٹیو پارٹی کے انتخابات میں کامیابی کے بعد پہلے پارٹی اور پھر ایوان میں وزیراعظم بھی منتخب ہوگئیں۔
اُس وقت بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’یہ واضح طور پر پارلیمانی کنزرویٹو پارٹی کی خواہش ہے کہ پارٹی کا نیا سربراہ ہونا چاہیے، لہٰذا نیا وزیراعظم بھی۔‘
انہوں نے اپنا استعفیٰ دیتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں دنیا کی سب سے بہترین نوکری چھوڑتے ہوئے دکھ ہو رہا ہے۔
Comments are closed.