لبنان میں گزشتہ شب ایک ٹی وی پروگرام کے دوران ایک سیاسی رہنما اور صحافی کے درمیان لفظی گولہ باری کے بعد ہاتھا پائی ہوگئی۔
صحافی ابو فضل نے اپنے پروگرام ‘سرالوقت’ میں سابق وزیر ویام وہاب کو مدعو کیا تھا۔
دونوں شخصیات لبنانی شہریوں پر امریکی پابندیوں سے متعلق بات کر رہی تھیں، اس دوران سیاسی رہنما وہاب نے کہا کہ امریکی پابندیاں میرے جوتوں کے برابر اہمیت رکھتی ہیں۔
صحافی ابو فضل نے جواب دیا کہ آپ کو اپنے جوتوں کے ساتھ جو کرنا ہے وہ آپ کرسکتے ہیں، یہ آپ کا اور آپ کے جوتوں کا مسئلہ ہے۔
اس کے بعد سیاسی رہنما نے صحافی کو خاموش رہنے کا کہا اور جواباً صحافی نے بھی انہیں چپ کرو کہہ دیا۔
پہلے ویام وہاب نے پانی کا گلاس ابو فضل پر انڈیلا، جواب کے طور پر صحافی نے انہیں مکا دے مارا۔
دونوں کے درمیان شدید ہاتھا پائی ہوئی، پروگرام کا عملہ بیچ بچاؤ کروانے آگیا۔
بعد ازاں یہ لڑائی اسٹوڈیو کے باہر کار پارکنگ تک پہنچی، صحافی ابو فضل کو باہر شہریوں نے گھسیٹا، فوجی اہلکاروں نے آکر انہیں بچایا۔
کچھ دیر بعد وہ ٹی وی پر نمودار ہوئے تو ان کی آنکھ زخمی تھی اور ماتھے سے خون رس رہا تھا۔
Comments are closed.