ہفتہ 28؍جمادی الثانی 1444ھ21؍جنوری 2023ء

لبنان: صدر کے انتخاب کیلئے ارکان پارلیمان کا انوکھا احتجاج، رات ایوان میں گزاری

لبنان کے دو ارکان پارلیمنٹ نے 11ویں بار بھی نئے صدر کے انتخاب ناکام ہونے پر احتجاجاً ایوان میں رات سوتے ہوئے گزاری۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان میں بدترین معاشی بحران کی صورتحال ہے اور لبنانی پارلیمنٹ مسلسل 11ویں بار نئے صدر کا انتخاب نہ کرسکی، جس کے خلاف احتجاجاً دو پارلیمانی ارکان نے ایوان میں ہی رات گزارنے کا اعلان کیا۔

ایک احتجاجی رکن اور قانون ساز نجات صلیبا نے اس حوالے سے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم یہاں سوئے، ہم امید کرتے ہیں کہ آج ہمارے لبنان کے لیے ایک اچھی صبح طلوع ہو گی‘۔

ان کے ساتھ احتجاج میں شریک دوسرے رکن پارلیمنٹ ملحم خلف نے نئے صدر کے انتخاب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صرف نیا صدر ہی لبنان کو بچا سکتا ہے‘۔

انہوں نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنے موقف سے نہیں ہٹیں گے‘۔

ملحم خلف نے اپنے بیان میں کہا ان کا رات کو پارلیمنٹ میں ٹھہرنا اس لیے بھی تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے سیشن کو مسلسل جاری رکھنا ہے تاکہ نئے صدر کا فوری انتخاب عمل میں لایا جائے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ اکتوبر میں سابق لبنانی صدر مشیل عون عہدے سے دستبردار ہوگئے تھے جس کے بعد سے عہدہ خالی ہے اور حکومت نگران کے طور پر کام کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ ملحم خلف بیروت کی وکلا بار کے سابق سربراہ ہیں جبکہ انہیں اور ان کی ساتھی نجات صلیبا کو 2022 میں ملک میں 3 سال سے جاری گروہی اور فرقہ ورانہ اشرافیہ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں رکن پارلیمنٹ منتخب کیا گیا تھا۔

یہ احتجاجی مظاہرے لبنانی میں 1975 سے 1990 تک جاری رہنے والی خانہ جنگی پر حاوی تھے اور جس کے سبب ملک بد ترین معاشی بدحالی میں گرفتار رہا۔

میڈییا رپورٹس کے مطابق رات کو پارلیمنٹ میں رہنے والے دو ارکان پارلیمنٹ سے ملنے کے لیے متعدد دیگر آزاد ارکان بھی پارلیمنٹ آتے رہے جبکہ صحافیوں کو اندر آنے کی اجازت نہیں تھی۔

اس دوران ارکان پارلیمنٹ کافی دیر تک اپنے موبائل فونوں کی روشنی میں بیٹھے رہے کیونکہ بد ترین معاشی بد حالی کے باعث لبنان میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 23 گھنٹوں تک بڑھ چکا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.