ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے لبنان میں صحافیوں پر حملے کی تحقیقات میں کہا ہے کہ لبنانی صحافی کی ہلاکت کی وجہ بننے والا گولا اسرائیلی ٹینک سے فائر کیا گیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے تحقیقات میں کہا ہے کہ صحافیوں کی شناخت کی جا سکتی تھی، 7 صحافیوں نے ’پریس‘ کا لیبل بھی لگایا ہوا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیلی حملے کی جنگی جرم کے تحت تحقیقات ہونی چاہیے، ممکنہ طور پر عام شہریوں پر یہ براہِ راست اسرائیلی حملہ تھا، عصام عبداللّّٰہ کے قتل، 6 صحافیوں کے زخمی ہونے کے ذمے داروں کو جوابدہ ہونا چاہیے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو صحافیوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، شہریوں پر جان بوجھ کر کیے گئے حملے جنگی جرم ہیں، کسی بھی حالت میں شہریوں کے خلاف براہِ راست حملہ کرنا منع ہے۔
تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو معلوم تھا یا یہ جاننا چاہیے تھا کہ وہ جس گروپ پر حملہ کر رہے تھے وہ صحافی تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملے میں 37 سالہ عصام عبداللّٰہ ہلاک اور دیگر 6 صحافی زخمی ہوئے تھے۔
Comments are closed.