بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لاہور ہائیکورٹ کے دفاتر میں پرائیویٹ افراد کی خدمات فوری بند کرنے کا حکم

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے عدالتی دفاتر میں پرائیویٹ افراد کے کام کرنے کا نوٹس لے کر تمام افسران اور ملازمین کو پرائیویٹ افراد کی خدمات فوری بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار ایچ آر نے اس حوالے سے آفس آرڈر بھی جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل برانچوں اور دفاتر میں پرائیویٹ افراد کی خدمات لیے جانے کا علم ہوا ہے، افسران اپنی ذمے داریاں ادا کرنے کے لیے پرائیویٹ افراد اور وکلاء کے کلرکوں کا سہارا لیتے ہیں۔

آفس آرڈر کے مطابق پرائیویٹ افراد کا سہارا لینے کے نتیجے میں عدالتی ریکارڈ ضائع ہونے اور ٹیمپرنگ کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔

لاہور لاہور ہائیکورٹ میں شہبازشریف فیملی کی…

آفس آرڈر میں ہائی کورٹ کے تمام افسران سے پرائیویٹ افراد کی خدمات لینے کو فوری طور پر بند کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے دفاتر کے سپروائزر اپنے عملے کی کارکردگی سے چوکنے رہیں، افسران یقینی بنائیں کہ ان کا ماتحت عملہ کسی پرائیویٹ فرد سے ملی بھگت نہ کرے اور دفاتر میں اگر عملے کی ضرورت ہو تو تحریری طور پر اتھارٹی کو آگاہ کیا جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.