لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما لطیف کھوسہ کے صاحبزادے خرم لطیف کھوسہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ کے جسٹس علی باقر نجفی نے محفوظ فیصلہ سنادیا، عدالت نے خرم لطیف کھوسہ کے خلاف ایف آئی آر خارج کردی۔
سردار لطیف کھوسہ نے لاہور ہائیکورٹ میں بیٹے خرم لطیف کھوسہ کی بازیابی کےلیے درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے بیٹے کی بازیابی کی استدعا کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے لطیف کھوسہ کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا تھا کہ خرم لطیف کھوسہ کہاں ہیں؟مجھے ابھی بتایا جائے وہ کہاں ہیں؟
جسٹ علی باقر نے مزید کہا تھا کہ سی سی پی او سے ہدایات لے کر بتائیں، کیا گرفتاری ہوئی ہے کہ نہیں؟ وہ کہاں ہیں فوری بتایا جائے۔
اسکے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کےلیے ملتوی کردی تھی۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر خرم لطیف کھوسہ کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا، عدالت نے انکی ہتھکڑیا کھولنے کا حکم دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد لطیف کھوسہ کی بیٹے کی بازیابی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
Comments are closed.