لاہور ہائی کورٹ میں آٹے کی تقسیم کے دوران ہلاکتوں اور تقسیم کے طریقہ کار کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ نے اشیائے ضروریہ کی تقسیم کی میڈیا پر تشہیر روکنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے اس درخواست پر سماعت کے لیے 11 اپریل کی تاریخ بھی مقرر کردی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مفت اشیائے ضروریہ کے لیے مستحقین کو لائن میں کھڑا کرنا انسانی وقار کو پامال کرتا ہے۔
اس حوالے سے عدالت کا کہنا ہے کہ اگر ایسی تقسیم کی تشہیر ہو جائے تو یہ جلتی پر تیل کا کام کرتی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ تقسیم کو خبر کے طور پر پبلک نہ کیا جائے اور نہ ہی کسی اور طرح سے میڈیا اور پریس میں پھیلایا جائے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ تقسیم کا کوئی بھی طریقہ جو انسانی وقار کو پامال کرے، اس سے روکا جاتا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا ہے کہ قرآن ذاتی خیرات کی تشہیر سے روکتا ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی پروجیکشن کے لیے عوام کے فنڈز سے خیرات کی پبلسٹی کرپٹ پریکٹس ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں مفت آٹے کے حصول کے لیے کئی مرتبہ بھگدڑ مچنے سے متعدد لوگ زخمی اور جاں بحق ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.