جمعرات 24؍ رجب المرجب 1444ھ 16؍ فروری 2023ء

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔

عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس درخواست ضمانت خارج کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

دو رکنی بینچ کے فیصلہ لکھوانے کے دوران وکلا نےعدالت سے دوبارہ کچھ دیر انتظار کی استدعا کی، جسٹس علی باقر وکلا کے بولنے کی وجہ سے کچھ دیر کیلئے رک گئے، وکلا کے خاموش ہوتے ہی بینچ نے درخواست خارج کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے عمران خان کو پیشی کیلئے ساڑھے 6 بجے کا وقت دیا تھا۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے وکیل نے ایک بار پھر پیشی کے بغیر عمران خان کو ضمانت دینے پر اصرار کیا تھا، جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ بغیر پیشی کے ضمانت کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے، عمران خان وہیل چیئر پر آجائیں۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ عمران خان عدالت آکر وضاحت کریں، انہیں حلف پر کہنا ہوگا کہ یہ دستخط ان کے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی دوسری درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ  نے سماعت کی۔

جسٹس شہباز رضوی نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ "کب تک عدالتوں کو دیر تک بٹھائے رکھیں گے، آپ کو عمران خان کو لے کر آنا چاہیے تھا”۔

عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ "بغیر پیشی ضمانت کی مثالیں موجود ہیں”۔

مشاورت میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل، ڈاکٹر فیصل، فرخ حبیب اور دیگر شریک ہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی نے جواب دیا کہ "ہمیں تو ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے لازمی پیشی کا اصول معلوم ہے”۔

اظہر صدیق نے کہا کہ عمران خان نارمل آدمی نہیں، مقبول سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی بولے  قانون کہتا ہے کہ حفاظتی ضمانت کیلئے ملزم کی پیشی ضروری ہے، پھر میڈیکل رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ عمران خان وہیل چئیر پر نہیں آسکتے، اب یہ راستہ ہے کہ یا تو آپ درخواست واپس لیں یا ہم فیصلہ کر دیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو پیش ہونے کیلئے ساڑھے چھ بجے تک کا وقت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ساڑھے 6 بجے تک عمران خان نہیں آئے تو درخواست خارج کر دیں گے۔

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے عمران خان کو مکمل آرام کا کہا ہے، عمران خان کے زخم ابھی نہیں بھرے ہیں، پارٹی بھی تیار نہیں کہ عمران خان کو عدالت لایا جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کہے گی تو عمران خان پیش ہوجائیں گے، استدعا ہے کہ پیشی کے بغیر ضمانت دے دی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.