لاہور ہائیکورٹ نے گریٹر اقبال پارک میں دست درازی کے معاملے پر خاتون عائشہ اکرم کے خلاف کارروائی کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کر دی، عدالت نے قرار دیا کہ مقدمہ درج کرنے یا نہ کرنےکا حکم دینا سیشن عدالت کا کام ہے۔
شہری عصمت اللہ نےلاہور ہائیکورٹ میں خاتون عائشہ اکرم کے خلاف کارروائی کی درخواست دائر کی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ کس طرح ہائیکورٹ میں شہری کے خلاف براہ راست درخواست قابلِ سماعت ہے ، عدالت کس قانون کے تحت عام شہری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔
درخواست گزارکا مؤقف تھا کہ سوشل میڈیا کی ویڈیوز کے مطابق عائشہ اکرم نے فالوورز کو بلایا، مینار پاکستان کے گارڈ کے مطابق عائشہ اکرم کے پاس 2 بار بچ نکلنے کا موقع تھا مگر وہ وہاں رُکی رہی۔
شہری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اس واقعے سے دنیا بھر میں پاکستان بدنام ہوا، ہجوم کو اکسانے پر عائشہ اکرم کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.